دنیا

’جرمنی،ترکی حملوں نے میری سوچ درست ثابت کردی‘

جرمنی اور ترکی میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی خوفناک ہے، امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ

فلوریڈا: امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جرمنی اور ترکی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں نے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے کو روکنے کے حوالے سے ان کی سوچ کو درست ثابت کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق ریاست فلوریڈا میں میڈیا سے گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ’جرمنی اور ترکی میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی خوفناک ہے۔‘

دونوں ممالک میں دہشت گرد حملوں کے بعد امریکا میں مسلمانوں کے داخلے سے متعلق مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’آپ کو میرے منصوبوں کا پتہ ہے اور اس حوالے سے میری سوچ بالکل درست ثابت ہوئی ہے، جبکہ جو کچھ ہورہا ہے وہ شرمناک ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: جرمنی کے کرسمس بازار میں ٹرک نے شہریوں کو کچل دیا، 12 ہلاک

یاد رہے کہ اپنی انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر عارضی پابندی کا مطالبہ کیا تھا، جس پر انہیں امریکا سمیت دنیا بھر سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

بعد ازاں انہوں نے اپنے الفاظ میں ردو بدل کرتے ہوئے صرف ان ممالک کے مسلمانوں کے امریکا میں داخلے پر عارضی پابندی کی تجویز دی تھی، جو دہشت گردی کا شکار ہیں اور جہاں لوگوں کی نگرانی کو یقینی نہیں بنایا جارہا۔

تاہم گزشتہ سالوں کے دوران امریکا میں کئی اہم حملوں میں تارکین وطن نہیں بلکہ خود امریکی شہری ملوث رہے ہیں، جن میں جون میں اورلینڈو کے نائٹ کلب میں ہونے والا خوفناک حملہ بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں: کرسمس بازار واقعہ: گرفتار پاکستانی کو رہا کردیا گیا

پیر کو جرمنی کے دارالحکومت برلن کے کرسمس بازار میں ٹرک حملے کے بعد اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’داعش اور دیگر دہشت گرد گروپ اپنے عالمی جہاد کے نام پر کرسچن افراد کو بے دردی سے نشانہ بنارہے ہیں۔‘

واضح رہے کہ دو روز قبل برلن کے کرسمس بازار میں ایک شخص نے ٹرک کے نیچے 12 افراد کو کچل کر ہلاک جبکہ متعدد کو زخمی کردیا تھا۔

امریکی حکام نے اگرچہ کہا تھا کہ انہیں حملے میں داعش کے ملوث ہونے کے کوئی شواہد نہیں ملے، لیکن دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

جرمن پولیس نے اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرک ڈرائیور واقعے کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، بعد ازاں پولیس نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ مبینہ طور پر واقعے کے ذمہ دار ایک شخص کو گرفتار کرلیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ترکی میں فائرنگ سے روسی سفیر ہلاک

دوسری جانب ترکی میں روسی سفیر آندرے کارلوف کو آف ڈیوٹی پولیس اہلکار میلود میرت التنتاس نے فن پاروں کی نمائش کی تقریب میں فائرنگ کرکے قتل کیا تھا اور انہیں 9 گولیاں لگی تھیں۔

بعد ازاں حملہ آور بھی پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا تھا۔