کرشماتی باؤلنگ، ریکارڈ شراکت اور بلیک بریڈمین
ڈان نے اپنے اردو قارئین کیلئے ہر تاریخ کورونما ہونے والے اہم واقعات(خصوصاً) کی فہرست پیش کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے اور اس سلسلے میں 15جنوری کو پیش آنے والے چند اہم واقعات پیش خدمت ہے۔
15 جنوری 1988: ویسٹ انڈیز کے خلاف انڈین باؤلر نریندر ہیروانی نے کرشماتی باؤلنگ کی تھی۔ یہ ان کا پہلا ٹیسٹ میچ تھا اور اس میں انہوں نے136 رنز دے کر16 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ یہ آج بھی کسی باؤلر کی طرف سے اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں سب سے اچھی باؤلنگ کا ریکارڈ ہے۔ ان سے پہلے یہ اعزاز آسٹریلیا کے باب میسی کے پاس تھا جنہوں نے 1972 میں 137 رنز دے کر 16 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
پاکستان کی طرف سے فاسٹ باؤلر محمد زاہد نے 1996 میں نیوزی لینڈ کے خلاف 130 رنز دے کر11 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔ بدقسمتی سے انجری سمیت مختلف وجوہ کی بنا پر یہ سارے کھلاڑی اپنے ملک کی لمبے عرصے تک نمائندگی نہ کر پائے۔
15 جنوری 1895: آسٹریلیا کے البرٹ ٹروٹ نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں 43 رنز دے کر 8 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ 122 سال بعد آج بھی یہ کسی ڈیبیو میچ کی ایک اننگز میں سب سے بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ ہے ٹروٹ بعد میں انگلینڈ کی طرف سے بھی کھیلے لیکن ان کا کیرئیر صرف 5 میچز تک ہی محدود رہ سکا پاکستان کی طرف سے یہ ریکارڈ محمد زاہد کے پاس ہے جنہوں نے 66 رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کی تھیں
15 جنوری 1930: بلیک بریڈ مین کے نام سے مشہورجارج ہیڈلی نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں 176 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔ وہ عظیم ڈان بریڈمین کے ہم عصر تھے ان کی اس سنچری کی بدولت انگلینڈ کے خلاف ویسٹ انڈیز نے اپنا پہلا ٹیسٹ ڈرا کیا تھا جبکہ اسی سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں انہوں نے دونوں اننگز میں سنچری اسکور کردی تھی۔ ان کی اس عمدہ کارکردگی کی بدولت ویسٹ انڈیز نے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ جیت لیا تھا۔ ان کے بیٹے ران ہیڈلی ویسٹ انڈیز کی طرف سے ٹیسٹ کھیلے جبکہ ان کے پوتے ڈین ہیڈلی نے انگلینڈ کی طرف سے 15 ٹیسٹ کھیلے۔
15 جنوری 1959: انگلش بلے باز کولن کاؤڈرے نے ایشز کی تاریخ کی سست ترین سنچری اسکور کی تھی۔ انہوں نے 362 منٹ میں 100 رنز بنائے تھے۔ بعد میں 1975 میں باب وولمر نے 394 منٹ میں سنچری اسکور کر کے یہ منفی ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ سب سے سست ترین سنچری کا آل ٹائم ریکارڈ پاکستان کے مدثر نذر کے پاس ہے جنہوں نے دسمبر1977 میں لاہور کے قذافی اسٹیدیم میں 557 منٹ بیٹنگ کر کے سنچری بنائی تھی۔
15 جنوری 1983: جاوید میانداد اور مدثر نذرنے ڈبل سنچریاں اسکور کی تھیں۔ انڈیا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں مدثر نے کیریئر بیسٹ 231 رنز بنائے تھے جبکہ عظیم میانداد نے اس اننگز میں 280 ناٹ آوٹ بنائے تھے۔ یہ ان کا بھی سب سے بڑا ٹیسٹ اسکور ہے۔ اس میچ میں کپتان عمران خان نے اننگز ڈیکلیئر کردی تھی جس پر بہت تنقید ہوئی تھی کہ میانداد کو ٹرپل سنچری نہیں بنانے دی لیکن ان کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور پاکستان نے اننگز اور 119 رنز سے شاندار فتح حاصل کی۔