صحت

گردوں کے امراض کی وجہ دریافت

طبی ماہرین نے وہ جز دریافت کرلیا ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ اس مرض کی وجہ بنتا ہے۔

گردے کے امراض ایسا طویل المعیاد عارضہ ہوتا ہے جس کا تعلق اکثر عمر بڑھنے سے جوڑا جاتا ہے اور اس کے نتیجے میں یہ اہم عضو اپنے افعال سرانجام دینے سے قاصر ہوجاتا ہے۔

اور اب طبی ماہرین نے وہ جز دریافت کرلیا ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ اس مرض کی وجہ بنتا ہے۔

یہ دریافت امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ٹفٹس یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق خون میں گردش کرنے والا ایک خامرہ یا انزیم klothos گردوں کے افعال کو درست طریقے سے سرناجم دینے میں مدد دیتا ہے اور جب اس عضو میں خرابی پیدا ہوتی ہے تو اس کی سطح گرنے لگتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ابھی اس خامرے کے میکنزم کو درست طریقے سے شناخت کرنا باقی ہے مگر یہ واضح ہے کہ اس کی کمی گردوں کے افعال پر بری طرح اثرانداز ہوتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ اس خامرے کی سطح میں کمی گردے کے امراض کا خطرہ ظاہر کرتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران ڈھائی ہزار کے قریب صحت مند افراد میں اس خامرے کی سطح کو دس برسوں تک دیکھا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں میں اس کی سطح میں پندرہ سے بیس فیصد کمی ہوتی ہے، ان میں گردوں کی کارکردگی بھی تنزلی کا شکار ہوجاتی ہے جبکہ امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ گردوں کے امراض میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی جائے گی تاکہ اس جان لیوا مرض کے لیے موثر ادویات تیار کی جاسکیں۔

یہ تحقیق طبی جریدے امریکن سوسائٹی آف نیفرولوجی میں شائع ہوئی۔