دنیا

ایسا گاؤں جہاں کی ہر چیز خوبصورت ہے

گاؤں جنگ عظیم دوئم کی ہولناکیوں کی وجہ سے متاثر ہوا، جس کے بعد 1948 میں گاؤں کو خوبصورت بنانے کا سلسلہ شروع ہوا،رپورٹ


ایسا گاؤں جہاں کی ہر چیز خوبصورت ہے


گاؤں اور چھوٹے شہروں کی زندگی گنجان آبادی والے شہروں کے مقابلے میں قدرے بہتر اور قدرتی نظاروں سے قریب تر ہوتی ہے، جہاں کھلا آسمان، کھیت، ندیاں، مٹی کے تودے اور پہاڑوں سمیت درخت اور دیگر قدرتی نظارے ہوتے ہیں۔

تصویر بورڈ پانڈا

مگر دنیا میں ایسے گاؤں بھی موجود ہیں جہاں قدرتی نظاروں کی خوبصورتی سمیت مصنوعی خوبصورتی بھی انسان کو مسحور کر دیتی ہے۔

تصویر بورڈ پانڈا

یورپی ملک پولینڈ کا چھوٹا سے گاؤں ’زیلیپی‘ بھی ایسے ہی دلفریب دیہات میں سے ایک ہے، جہاں کی ہر چیز خوبصورت ہے۔

تصویر بورڈ پانڈا

نشریاتی ادارے ’بورڈ پانڈا‘ کے مطابق زیلپی گاؤں پر جنگ عظیم دوئم کے برے اثرات مرتب ہوئے تھے، جنگ کی ہولناکیوں اور تباہ کاریوں نے خوبصورتی کو ختم کردیا تھا۔

تصویر بورڈ پانڈا

جنگ کی وجہ سے درختوں اور ہریالی کے ختم ہونے کے بعد 1948 میں گاؤں کے مکینوں نے دیواروں، گھروں اور خود سوکھے درختوں پر ہریالی اور درختوں کی پینٹنگ بنانے کی شروعات کی۔

تصویر بورڈ پانڈا

پینٹنگ بنانے کی شروعات آگے چل کر گاؤں والوں میں مقابلے کی صورت اختیار کر گئی، اور ہر کسی نے گھروں کی دیواروں، چھتوں، درختوں اور ہر جگہ پینٹنگز بنانا شروع کردیں۔

تصویر بورڈ پانڈا

آج اس گاؤں کے تمام گھر، دیواریں، عبادت گاہیں، مہمان خانے، دکان، گھر کے صحن اور تمام جگہیں پینٹنگز سمیت دیگر سجاوٹوں کی وجہ سے منفرد بنی ہوئی ہیں۔

تصویر بورڈ پانڈا

گزشتہ کئی دہائیوں سے اب اس گاؤں میں گھروں اور دکانوں کو خوبصورت بنانے کے لیے ان پر پینٹنگز کرنے سمیت ان پر ہریالی اور پھول پودے وغیرہ سجانے کا مقابلہ ہوتا ہے۔

تصویر بورڈ پانڈا