Dawn News Television

اپ ڈیٹ 03 فروری 2017 07:33pm

پیپلزپارٹی مجھ پر تشدد کرنیوالے کے خلاف ایکشن لے، وقار ذکاء

پاکستان کے نجی ٹی وی چینل پر ریائلٹی شو کرنے والے وقار ذکاء پر ہوئے تشدد کے معاملے نے ایک نیا اور حیرت انگیز موڑ اختیار کرلیا۔

وقار ذکاء کے مطابق انہیں مارنے والے لڑکے اور اس کی دوست کے والدین کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے۔

فیس بک پیج پر ایک ویڈیو کے ذریعے موقف پیش کرتے ہوئے وقار ذکاء نے کہا کہ 'ان لڑکوں نے مجھے ایک شرط لگانے کے باعث مارا تھا، لڑکی جس کی وجہ سے یہ سب ہوا اس کے والد پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی ہیں'۔

وقار ذکاء کا کہنا تھا کہ وہ چند روز میں شام جانے والے تھے تاہم اب اس مسئلے کو حل کرکے ہی وہ یہاں سے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ 'جنید نامی اس لڑکے کو پکڑنا اس لیے ضروری ہے کہ کیوں کہ کوئی بھی اگر سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ کسی کو مار کر چلا جائے تو اس کا مطلب پولیس اور قانون کی ضرورت نہیں ہے، اس کلچر کو ختم کرنا ہوگا'۔

مزید پڑھیں: وقار ذکاء پر نامعلوم افراد کا تشدد

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگ کہہ رہے کہ اس لڑکے سے صلح کرلوں، لیکن میں ایسا نہیں کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'جنید خان نے غلط حرکت کی ہے، اگر لوگوں نے اسے پکڑوانے میں میری مدد نہیں کی تو یہاں جنگل کا قانون شروع ہوجائے گا'۔

ان کے مطابق ایک جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد نے انہیں کال کی اور کہا کہ اس معاملے سے دور ہوجاوں لیکن معاملہ جیل میں حل ہوگا۔

وقار ذکاء نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس لڑکے کو پکڑوانے کے لیے ایکشن لے، یہ پاکستان کی اتنی بڑی جماعت ہے لیکن اس کی جانب سے کسی قسم کی مذمت نظر نہیں آرہی۔

خیال رہے کہ کچھ دن قبل وقار ذکاء پر کراچی کے ایک کیفے کے باہر ایک ایک لڑکے نے تشدد کیا تھا جس کے بعد انہوں نے خود پر تشدد کا مقدمہ درج کروایا تھا۔

Read Comments