آبی تنازع: بلوچستان اسمبلی میں سندھ کیخلاف قرارداد منظور
بلوچستان اسمبلی نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) معاہدے کی خلاف ورزی اور صوبے کے حصے کا پانی چوری کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سندھ کے خلاف مشترکہ قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راحیلہ حمید درانی کی سربراہی میں ہوا جس میں ن لیگ کے رکن اسمبلی محمد خان لہڑی نے قرار داد پیش کی۔
قرار داد میں موقف اپنایا گیا کہ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) معاہدے کے مطابق سندھ ربیع کے سیزن میں بلوچستان کو 2ہزار500 کیوسک پانی کی فراہمی کا پابند ہے۔
قرارداد متن کے مطابق سندھ کی جانب سے ارسا معاہدے کی 1991 کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
محمد خان لہڑی کے مطابق آبی تقسیم کے معاہدے پر عمل درآمد نہ ہونے سے 2 لاکھ ایکڑ پر گندم کی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔
قراداد پر مختلف اراکین اسمبلی نے بات کرتے ہوئے حکومت بلوچستان سے اس مسلئے پر سندھ حکومت سے فوری رابطہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 10 مارچ بروز جمعہ سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
واضح رہے کہ بلوچستان ہمیشہ سندھ پر اپنے حصے کا پانی چرانے کا الزام عائد کرتا ہے تاہم وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس معاملے کو سیاسی طریقے سے حل کرنے پر اتفاق کیا تھا۔