بلوچستان: 3 ہزار سے زائد این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ
کوئٹہ: بلوچستان حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت 3 ہزار 250 این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کردی۔
بلوچستان انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کی عہدیدار سائرہ عطا نے کہا کہ ’این جی اوز کی رجسٹریشن جانچ پڑتال کے عمل کے دوران ان کی دستاویزات چیک کرنے کے بعد منسوخ کی گئی۔‘
یہ این جی اوز انڈسٹریز اور سوشل ویلفیئر کے صوبائی محکموں کے ساتھ رجسٹرڈ تھیں۔
سائرہ عطا کا کہنا تھا کہ ’ان این جی اوز کو رجسٹریشن دستاویزات جمع کرانے کے لیے کئی نوٹسز جاری کیے گئے، لیکن انہوں نے دستاویزات جمع نہیں کرائیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: 350 'گھوسٹ این جی اوز' کی رجسٹریشن منسوخ
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 4 ہزار سے زائد این جی اوز کام کر رہی ہیں۔
ترقیاتی امور کے ماہر امجد رشید کا کہنا تھا کہ ’صوبے میں این جی اوز کی مکمل جانچ پڑتال اور چیکنگ کی ضرورت ہے، بعض این جی اوز اچھا کام کر رہی ہیں اور صوبے کے سماجی و اقتصادی اشاریوں میں بہتری لانے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی ہونی چاہیئے۔‘
بلوچستان حکومت نے صوبے میں کام کرنے والی این جی اوز کی جانچ پڑتال کا آغاز نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ کے بعد کیا تھا۔
مزید پڑھیں: پاکستان مخالف این جی اوز کو کام کی اجازت نہیں دیں گے، نثار
محکمہ داخلہ و قبائلی امور کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ’تصدیقی عمل کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ بیشتر این جی اوز کا وجود محض کاغذات کی حد تک ہے۔‘
یاد رہے کہ 2015 میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا تھا کہ ملکی مفاد کے خلاف کام کرنے والی کسی این جی او کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔