دیوبند کا نام دیوورند کردیا جائے گا، بی جے پی رہنما
نئی دہلی: دیوبند سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نومنتخب رکن اسمبلی برجیش سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ریاست میں آنے والی نئی حکومت شہر کا نام تبدیل کرکے دیوورند کردے۔
بھارتی اخبار 'دی ہندو' کی رپورٹ کے مطابق برجیش سنگھ کا کہنا تھا کہ شہر دیوبند کو اسلامی مدرسے دارالعلوم دیوبند کے نام کے بجائے مہابھارت سے اس کے تاریخی تعلق کی مناسبت سے دیوورند پکارا جانا چاہیئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لکھنؤ میں بھارتی اخبار سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے برجیش سنگھ کا کہنا تھا کہ ریاست میں حکومت کے قیام کے بعد اسمبلی میں شہر کی تاریخی اہمیت کو دوبارہ واپس لانے کے لیے نام کی تبدیلی کا مطالبہ سب سے پہلا ہوگا۔
اس سے قبل بھی کئی انتہا پسند ہندو گروہ جیسے کہ بجرنگ دل وغیرہ ماضی میں دیوبند کا نام دیوورند کرنے کا مطالبہ کرچکے ہیں تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ جب یہ بات کسی رکن اسمبلی کی جانب سے سامنے آئی ہے۔
خیال رہے کہ تاریخی حوالے سے مہابھارت سے جڑے شہر دیوبند کو ہندو برادری مقدس قرار دیتی ہے۔
بی جے پی رہنما کے مطابق ان کے دیوتاؤں نے وطن بدری کے دور میں بھی دیوبند کا رخ کیا اور ان کی یہاں آمد کے نتیجے میں دیوبند میں موجود مشہور مندر کی بنیاد رکھی گئی۔
برجیش سنگھ کا کہنا تھا کہ 'دیوبند اور مہابھارت کی تاریخی اہمیت کو واضح کیا جانا ضروری ہے اور دیوبند کو صرف اس لیے دیوبند کہنا کیونکہ یہاں دارالعلوم دیوبند موجود ہے بہت غیرمنصفانہ ہے'۔
انہوں نے رنکھنڈی، جاکھ والا اور جرودا پانڈا نامی دیہاتوں سے ملنے والی متعدد تاریخی اشیاء اور مہابھارت کے درمیان تعلق کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
بی جے پی رہنما کے مطابق یہ کوئی نیا مطالبہ نہیں اور ماضی میں بھی بہت سے لوگ اس معاملے کو سامنے لاچکے ہیں۔
واضح رہے کہ دیوبند سہارنپور کے اُن پانچ علاقوں میں سے ایک ہے جہاں بی جے پی نے روایتی نتائج کے برعکس کامیابی حاصل کی ہے، یاد رہے کہ دیوبند میں مسلم آبادی تقریباً 30 فیصد ہے۔
برجیش سنگھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'وہ دارالعلوم دیوبند کے خلاف نہیں، یہ مدرسہ قدیم سنسکرت اسکولوں جیسا ہے، تاہم اس وقت شہر صرف ایک اسلامی مدرسے کی نمائندگی کررہا ہے جبکہ تاریخی طور پر دیوورند اس سے کہیں زیادہ اہمیت کا حامل ہے، لہذا وہ چاہتے ہیں کہ شہر کو اس کی شناخت واپس ملے'۔