تصویر: بابر خان۔
کیا یہ گاڑی بالکل نئی ہے؟ آپ چیک کر سکتے ہیں
خریداری کے وقت میری میرا صرف 1500 کلومیٹر چلی ہوئی تھی اور کراچی بندرگاہ سے صرف 12 دن قبل کلیئر ہوئی تھی۔ ویسے تو مجھے گاڑی کے میٹر پر موجود 1500 کی ریڈنگ تھوڑی سی مشکوک محسوس ہوئی پر اگر آپ جاپانی گاڑی خریدنا چاہیں تو اس کے بالکل نئے ہونے کی تصدیق کر سکتے ہیں۔
وہ گاڑیاں ڈھونڈیں جن کی نیلامی کی آپ انٹرنیٹ کے ذریعے تصدیق کر سکتے ہیں۔ انٹرنیٹ پر آپ کو ایسی کئی ویب سائٹس مل جائیں گی جو نیلامی کی شیٹس سمجھنے میں آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔
پڑھیے: اپنی پہلی گاڑی خریدنے والوں کے لیے ایک مکمل گائیڈ
مکمل رپورٹ آن لائن دیکھنے کی ایک میعاد مقرر ہوتی ہے۔ اشاعت کے 90 روز بعد نیلام گھر کی ویب سائٹ پر وہ رپورٹ موجود رہتی ہے، جس کے بعد آپ کو وہ رپورٹ مکمل دیکھنے کے لیے ادائیگی کرنی ہوتی ہے۔ اسے آکشن رپورٹ ویری فیکیشن کہا جاتا ہے۔
میری میرا کو نیلامی کے دوران پانچ میں سے ساڑھے چار نمبر دیے گئے تھے، اور اس پر میری نظر پڑنے سے صرف ایک ہفتہ قبل بندرگاہ سے کلیئر کروایا گیا تھا۔ دستاویزات مکمل تھیں اور میں نے ان کی تصدیق بھی کی۔
اگر پھر بھی آپ کو شک ہو تو کسی کار سرٹیفائینگ سروس سے رجوع کریں۔
برے دن اب اور نہیں
مجھے یاد ہے جب میرے پاس 2004 کی سوزوکی کلٹس ہوا کرتی تھی، اور جب بھی کراچی میں بارش ہوتی تو مجھے شدید پریشانی اٹھانی پڑتی۔
میرا خریدنے پر مجھے احساس ہوا کہ ہماری آٹو انڈسٹری کراچی کے حالات سے مطابقت رکھنے والی گاڑیاں نہیں بناتیں۔ مثال کے طور پر سوزوکی کلٹس کی ابتداء 1983 میں ہوئی اور یہ معمولی تبدیلیوں کو چھوڑ کر تب سے اب تک ویسی ہی ہے۔
سوزوکی کلٹس فی الوقت 11 لاکھ 90 ہزار روپے کی ہے، اور یہ میرا کی قیمت سے صرف 40 ہزار روپے کم ہے۔
اس کے مقابلے میں کلٹس میں پاور اسٹیئرنگ نہیں ہے۔ اس لیے میری رائے میں یہ ایسا آپشن نہیں جس پر اپنے پیسوں اور وقت کا ضیاع کیا جائے۔
میرا خریدنے کے بعد اب وہ دن پیچھے رہ گئے ہیں۔ میرا نے شدید بارشوں میں ساتھ نبھایا، اور پانی سے بھری سڑکوں پر بھی اس کی گرپ مضبوط رہی اور تمام مسافر محفوظ رہے۔
سچی بات بتاؤں تو میں میرا کی ٹیکنالوجی سے بھرپور خصوصیات کے بارے میں کہتا ہی جاؤں، مگر اس گاڑی کے چند نقصانات کے بارے میں بھی بات کرنا اہم ہے۔
منفی پہلو
گاڑی کا نیویگیشن اور انٹرٹینمنٹ سسٹم جاپانی زبان میں ہے جو کہ نہایت پریشان کن ہے۔ بدقسمتی سے گاڑی کے زیادہ تر تکنیکی فیچر نیویگیشن اور انٹرٹینمنٹ سسٹم سے منسلک ہیں، جس کا مطلب ہے کہ آپ کو سادہ ترین فیچرز، مثلاً عقبی کیمرا، آن یا آف کرنے کے لیے گاڑی کو کسی ماہر کے پاس لے جانا پڑتا ہے۔ میں اسے خود ایکٹیویٹ نہیں کر پایا اور اسے ایک ٹیکنیشن کے پاس لے جانا پڑا۔
ویسے نیویگیشن یونٹ کے اندر ایک اچھا حفاظتی فیچر موجود ہے جو ڈرائیونگ کے دوران اس کی فہرست کو ناقابلِ رسائی بنا کر دستیاب آپشنز کو صرف نقشے اور آواز کے کنٹرول تک محدود کر دیتا ہے۔
ایندھن اور کارکردگی
جہاں تک ایندھن کی بات ہے تو آپ کو میرا میں ہائی اوکٹین استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ نیا رون 92 ایندھن میرے تجربے کے مطابق زیادہ کارگر ہے۔ ڈائی ہیٹسو کمپنی کی اپنی دستاویزات اس گاڑی میں 'ان لیڈڈ ریگولر گیسولین' استعمال کرنے کی تجویز دیتی ہیں، جو کہ عام طور پر رون 90 سے رون 92 ہوتا ہے۔