دنیا

پاکستان،اسلامک ڈیولپمنٹ بینک کے منصوبوں سے محروم

آئی ڈی بی نے 2012 سے 2015 کے شراکتی منصوبوں کے بعد نئے منصوبے شروع نہیں کیے، رپورٹ

اسلامک ڈیولپمنٹ بینک (آئی ڈی بی) کی جانب سے پاکستان کو ملکی شراکت داری کے تحت ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈنگ کا عمل تقریباً رک گیا ہے کیونکہ اس وقت ملک میں بینک کا کوئی منصوبہ نہیں چل رہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ جدہ میں قائم اسلامک بینک کے ساتھ سمجھوتے کا گزشتہ دورانیہ 2015 میں اختتام کو پہنچا تھا جس کے بعد تاحال نیا سمجوتہ نہیں کیا گیا ہے۔

حکومت نے 2012 سے 2015 کے شراکت داری اسٹریٹجی کی تکمیل کے بعد آئی ڈی بی سے پانچ سالہ منصوبے اور ویژن 2025 کے منصوبوں کی تجدید کے لیے درخواست کی تھی۔

بینک صوبوں میں اس کی محدود مداخلت سے حاصل ہونے والے سبق کے باعث سمجھتا ہے کہ زراعت، صحت اور تعلیم جیسے شعبوں پر تفصیل سے جائزہ لینے کی ضرورت ہوگی جو اب تبدیلی کے منصوبے کے تحت وفاقی حکومت سے صوبوں کو متنقل ہو چکے ہیں۔

2012 سے 2015 کی شراکت کا جائزہ لینے کے بعد یہ انکشاف ہوا تھا کہ آئی ڈی بی نے زرعی شعبے میں کسی منصوبے کی منظوری نہیں دی تھی جس کی وجہ یہ تھی کہ منتقلی کے منصوبوں میں زراعت سے متعلق کوئی منصوبہ شامل نہیں تھا۔

اکنامک ڈویژن کے قریبی زرائع کا کہنا ہے کہ منتقلی کے منصوے کی تکمیل کے بعد آئی ڈی بی کے پاس صوبوں کے منصوبوں خصوصاً آب پاشی کو شامل کرنے کا نادرموقع ہے۔

آئی ڈی بی نے 50 کروڑ ڈالر مختص کیا تھا جو زراعت اور دورافتادہ علاقوں کی ترقی کے لیے مجموعی مالیت کا 20 فی صد تھا تاہم منتقلی کے منصوبے کے باعث 9 کروڑ ڈالر کے منصوبے کو منسوخ کردیا تھا جس کے بعد نئے ترقیاتی کاموں کو شدید دھچکا لگا۔

رپورٹ کے مطابق منتقلی کے مصوبے سے نئے ترقیاتی کاموں کو نقصان پہنچنے کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ایک اور شعبہ جہاں آئی ڈی بی نے منصوبوں کی منظوری نہیں دی وہ ٹرانسپورٹ کاشعبہ ہے اور رپورٹ کے مطابق چند جاری کاموں میں سست عمل درآمد بینک کی اس شعبے میں عدم دلچسپی کا باعث بنا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلے تین برسوں کے دوران منصوبے پر عمل درآمدر کی مجموعی صورت حال تسلی بخش تھی اور منصوبوں کے ایک ارب 89 لاکھ ڈالر یا 75.6 فی صد کی منظوری دی گئی، بینک نے بنیادی طور پر انفراسٹرکچر، ہیومن ڈیولپمنٹ اور نجی شعبے میں ترقی کے منصوبوں کی منظوری دی تھی۔

شراکت داری کے پہلے تین برسوں میں توانائی کے شعبے میں 360 ملین ڈالر کی رقم مختص کی جس کا مقصد بجلی اور کوئلے سے توانائی پیدا کرنا تھا، آئی ڈی بی نے 140 ملین ڈالر کے 100 میگاواٹ فوجی ونڈ پراجیکٹ کی منظوری دی جس کا 82 فی صد پہلے ہی تقسیم کیا گیا ہے۔

دوسرا منصوبہ 220 ملین ڈالر کا 600 میگاواٹ جام شورو کوئلہ پاورپلانٹ کی منطوری ایشین ڈیولپمنٹ (اے ڈی بی) کی شراکت سے دی تھی جو 750 ملین ڈالر فراہم کررہا تھا۔