افغانستان کی سلامتی پاکستان سے جڑی ہے:ناصرجنجوعہ
مشیرقومی سلامتی لفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے افغانستان کی سلامتی پاکستان سے جڑی ہے جبکہ دنیا بھر میں ہمارے بارے میں غلط تاثر پایا جاتا ہے، کراچی دنیا کے خطرناک شہروں کی فہرست میں چھٹے سے 40 ویں نمبر پر آگیا ہے۔
اسلام آباد میں بنزن سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے ناصر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان 40 سالوں سے مشکلات کا شکار ہے اور چار دہائیوں سے قربانیاں دے رہا ہے جبکہ ہم دنیا کے امن کے لیے فرنٹ لائن کے طور پر کھڑے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاد کے نام پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو ہمارے خلاف استعمال کیا گیا،دنیا سمجھتی ہے کہ ہم افغانستان میں دخل اندازی کر رہے ہیں،طالبان کے حوالے سے ڈبل گیم کھیل رہے ہیں۔
ناصرجنجوعہ نے کہا کہ پاکستان ایٹمی ملک ہے اور اس کے ایٹمی اثاثے محفوظ نہیں اس لیے پاکستان کی درست تصویر دنیا کے سامنے نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ دنیا کو یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کا مرکز ہے اور ہمیں مسلمان اور ایک خطرناک ملک سمجھا جاتا ہے حالانکہ پاکستان امریکا اور دنیا کے ساتھ نائن الیون کے ذمہ داروں کےخلاف لڑتا رہا۔
افغانستان پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ طالبان کو پہلے افغان الیکشن کا حصہ نہ بنانا کیا پاکستان کا قصور تھا؟
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی سرحد انتہائی پیچیدہ ہے، بلوچستان میں 200 اور خیبرپختونخوا میں 128 غیر قانونی راستوں سے افغان پاکستان آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں امن قائم ہے جبکہ کراچی خطرناک شہروں کی فہرست میں چھٹے سے 40 ویں نمبر پر آگیاہے۔
پاک فوج کے سابق سربراہ راحیل شریف کے اسلامی اتحاد کے افواج کی سربراہی پر اٹھائے جانے والے سوالات پر ان کا کہنا تھا کہ ہم سب ایران کے لیے اچھے خیالات رکھتے ہیں ایسے میں راحیل شریف ایران کے خلاف کیسے کام کریں گے۔