Dawn News Television

اپ ڈیٹ 08 اپريل 2017 09:26am

ٹی وائٹنر درحقیقت دودھ نہیں

لاہور: ٹی وائٹنر تیار کرنے والی مختلف کمپنیوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی (پی ایف اے) کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے اپنے پیکٹ پر نئی ہدایات جاری کرنے کا آغاز کردیا۔

پی اے ایف کے ڈائریکٹر جنرل ( ڈی جی) نورالامین مینگل نے دعویٰ کیا کہ 2 ماہ کی دی گئی مہلت ختم ہونے کے بعد ٹی وائٹنر تیار کرنے والی کمپنیز نے احکامات پر عمل درآمد کرتے ہوئے پیکٹ پر یہ پیغام لکھنا شروع کردیا کہ ّاس پیکٹ میں دودھ نہیںٗ بلکہ ٹی وائٹنر ہے۔

خیال رہے کہ پی ایف اے نے ٹی وائٹنر تیار کرنے والی کمپنیز کو مارچ میں وارننگ نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کمپنیاں اپنے پیکٹ کے 15 ویں حصے پر واضح الفاظ میں لکھیں کہّ یہ دودھ نہیںٗ، ورنہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی شروع کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: مشہور برانڈز کے دودھ بھی استعمال کے قابل نہیں

نورالامین مینگل نے بتایا کہ اگر کسی کمپنی کے ٹی وائنٹر کے پیکٹ پر یہ ہدایات نظر نہیں آئیں تو کمپنی کا تمام اسٹاک ضبط کرکے اسٹور مالک اور کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ایسی ہدایات عام آدمی کے لیے ٹی وائٹنر اور دودھ میں فرق کرنے میں معاون ثابت ہوں گی، کیوں کہ ٹی وائٹنر بچوں کو پلانے کے لیے نقصان دہ ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ متعدد کمپنیاں ٹی وائٹنر کو مارکیٹ میں دودھ کے طور پر پیش کرکے فروخت کر رہی ہیں، جو ایک غیر اخلاقی اور مجرمانہ سرگرمی ہے۔

علاوہ ازیں عام لوگوں کی جانب سے بھی ٹی وائٹنر کو دودھ کے طور پر فروخت کرنے کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔

ماہرین کے مطابق ٹی وائٹنر کو دودھ کے طور پراستعمال کرنا بچوں کے لیے نقصان دہ ہے۔

Read Comments