کیا آپ بھی اپنے کان روئی سے صاف کرتے ہیں؟
یہ عام دیکھا گیا ہے کہ زیادہ تر لوگ ہر وقت اپنے کان صاف کرتے رہتے ہیں، ایسے لوگ یہ خیال تک نہیں کرتے کہ وہ کس چیز سے اپنے کان صاف کر رہے ہیں۔
زیادہ تر افراد ماچس کی تیلی، ہلکی پتلی لکڑی، باریک تار یا پھر آج کل مارکیٹ میں دستیاب ’کاٹن بڈ‘ سے کان صاف کرتے ہیں۔
کان صاف کرنے والے افراد ہر عمر اور ہر نسل کے ہوتے ہیں، ان میں 6 سال کے بچوں سے لے کر 60 سال کے مرد و خواتین بھی شامل ہیں۔
کان صاف کرنے والے زیادہ ترافراد کا یہ خیال ہوتا ہے کہ وہ اس عمل کے ذریعے اپنے کان میں چھپے گند اور کچرے کو نکال رہے ہیں، اور بعض اوقات ایسا ہی ہوتا ہے، مگر ماہرین صحت اس عمل کو خطرناک قرار دیتے ہیں۔
ماہرین صحت کے مطابق ہلکی، پتلی اور باریک لکڑی، تار یا کاٹن بڈ سے کان صاف کرنے کے بظاہر اتنے بڑی نقصانات سامنے نہیں آئے، لیکن ایک اندازے کے مطابق اس عمل سے یومیہ 34 افراد کے کان صاف ہونے کے بجائے مزید خراب ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کان کی صفائی کس طرح کی جائے؟
سائنس جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی آف ویکسنیئرمیڈیکل سینٹر اور دیگر اداروں کے ماہرین کی تحقیق سے پتہ چلا کہ صرف امریکا میں یومیہ 34 افراد کے کان صاف ہونے کے بجائے مزید خراب ہو رہے ہیں، جو پتلی اور باریک لکڑی یا پھر کاٹن بڈ سے کان صاف کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 1990 سے 2010 تک کان صاف کرنے کی کوشش کے دوران اپنے کان مزید خراب کر بیٹھنے والے افراد کی جانب سے شکایتوں میں اضافہ ہوا۔
اس عرصے کے دوران 18 برس سے کم عمر کے 2 لاکھ 63 ہزار افراد کان صاف کرنے کی کوشش کے دوران اپنے کان مزید خراب کر بیٹھے۔
ماہرین کے مطابق ان افراد کے کانوں میں روئی، لکڑی یا پھر تار کا تھوڑا سا حصہ اندر کان میں چلے جانے سے ان کے کان مزید خراب ہوگئے، بعد ازاں ان افراد کو خون بہنے، درد رہنے اور آواز کم سننے جیسی شکایات ہوگئیں۔
ماہرین نے دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ کاٹن بڈ سے بھی کان صاف کرنے کو بلکل محفوظ طریقہ قرار نہیں دیا۔
ماہرین کے مطابق کاٹن بڈ کے ذریعے کان صاف کرنے کے کوشش کے دوران اپنے کان مزید خراب کر بیٹھنے کے تازہ اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں، تاہم یہ گزشتہ تعداد سے دگنے ہوں گے۔
مزید پڑھیں: کیا کان صاف کرنے والی سلائی کا استعمال کرتے ہیں؟
ماہرین کے مطابق کاٹن بڈ کے ذریعے کان صرف کرنے کی کوشش کے دوران اپنے کان خراب کر بیٹھنے والے افراد میں 6 سے 8 سال کے بچوں سمیت کم عمر افراد اور بڑی عمر کے لوگ بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھوٹے بچوں کے کان ان کے والدین کی جانب سے صاف کرنے کے دوران خراب ہوتے ہیں، جب کہ کم عمر افراد بھی اپنے والدین یا گھر کے دیگر افراد کے مشورے کے بعد یہ کام کرتے ہیں اور پھنس جاتے ہیں۔
ماہرین نے اپنی رپورٹ میں اس عمل کو انتہائی خطرناک تو قرار نہیں دیا، تاہم عندیہ دیا ہے کہ کان کو مختلف چیزوں سے صاف کرنا خطرناک ہوسکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس عمل میں لاپرواہی سے انسان قوت سماعت سے محروم ہوسکتاہے۔