Dawn News Television

اپ ڈیٹ 08 جولائ 2017 11:25pm

راکھی ساونت کو گرفتار کرکے عدالت پیش کرنے کا حکم

بھارتی ریاست پنجاب کے شہر لدھیانہ کی ایک عدالت نے بولی وڈ اداکارہ راکھی ساونت کے ایک بار پھر وانٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا ہے کہ انہیں 7 اگست سے پہلے عدالت میں پیش کیا جائے۔

لدھیانہ کی عدالت کے جانب سے یہ احکامات ایسے وقت سامنے آئے، جب ایک دن قبل ہی مذکورہ عدالت نے اداکارہ کی ضمانت منظور کی تھی۔

اسکینڈل کوئین راکھی ساونت 7 جولائی کو لدھیانہ کی عدالت میں برقعہ اوڑھ کر عدالت میں پیش ہوئی تھیں، جہاں انہوں نے 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرائے، جس کے بعد ان کی ضمانت منظور کرلی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: راکھی ساونت چھت کے پنکھوں کے خلاف کیوں؟

تاہم ضمانت منظور کیے جانے کے محض ایک دن بعد ہی عدالت نے اداکارہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں ہر حال میں 7 اگست کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ پہلے بھی مذکورہ عدالت نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ اداکارہ کو ہر حال میں 7 جولائی کو پیش کیا جائے، تاہم پولیس انہیں پیش کرنے میں ناکام ہوئی تھیں، جس پر اداکارہ خود ہی برقع اوڑھ کر عدالت پہنچیں تھیں۔

اداکارہ گزشتہ روز برقع اوڑھ کر عدالت پہنچی تھیں—فوٹو: انڈیا ٹائمز

مزید پڑھیں: راکھی ساونت کی انتخابی مہم

اداکارہ پر گزشتہ برس ایک ٹی وی شو کے دوران اداکارہ والمیکی سماج کے خلاف نازیبا، تضحیک آمیز اور قابل اعتراض گفتگو کیے جانے کا الزام ہے۔

بولی وڈ لائف کے مطابق راکھی ساونت کی ضمانت منظور ہونے کے ایک دن بعد ہی لدھیانہ کی عدالت نے ایک بار پھر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کی ضمانت منسوخ کردی.

دوبارہ وارنٹ گرفتاری جاری کیے جانے پر راکھی ساونت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’ ملک میں عورتوں کی سیکیورٹی کہاں ہے‘ ان کا مقدمہ لدھیانہ کے بجائے ممبئی کیوں منتقل نہیں کیا جاتا، وہ لدھیانہ جانا نہیں چاہتیں۔

یہ بھی پڑھیں: راکھی ساونت، کرن جوہر اور چیٹنگ

اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ برقع اوڑھنا نہیں چاہتیں، مگر اپنی سیکیورٹی کے لیے انہوں نے ایسا کیا، انہوں نے اپنے اس عمل کو بولی وڈ فلم’ لپ اسٹک انڈر مائی برقعہ‘ سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کہانی اسی فلم جیسی ہی ہے۔

واضح رہے کہ اداکارہ کو گرفتار کرنے کے لیے بھارتی ریاست پنجاب کی پولیس ممبئی بھی گئی تھی، مگر پولیس کو اداکارہ کو ڈھونڈنے میں ناکامی ہوئی، جس پر اداکارہ خود عدالت پہنچیں۔

Read Comments