تحریک انصاف اور عوامی لیگ کے مشترکہ جلسے کی تیاریاں مکمل
راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کی جانب سے لیاقت باغ میں ہونے والے جلسے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا تھا کہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) حکام نے ان کی جماعت کے کارکنان اور رضا کاروں کو لیاقت باغ میں ساؤنڈ سسٹم نصب کرتے وقت روکنے کی کوشش کی تھی۔
ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت دہرے معیار کا شکار ہے، جس نے رواں ماہ 9 اگست کو مری میں نواز شریف کو لوگوں کو تکلیف پہنچانے سے نہیں روکا لیکن عمران خان کے عوامی جلسے میں مداخلت کر رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گذشتہ روز (12 اگست) عوامی لیگ کے کارکنان لیاقت باغ میں ساؤنڈ سسٹم لگا رہے تھے کہ اچانک پی ایچ اے کے اہلکاروں نے کارکنان کو ایسا کرنے سے روکنے کی کوشش کی، لیکن عوامی لیگ کے کارکنان کی مزاحمت کی وجہ سے اہلکار واپس چلے گئے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کے خلاف عدم کارروائی، ن لیگ کی اداروں پر تنقید
عوامی لیگ کے سربراہ نے بتایا کہ لیاقت باغ میں عوامی جلسہ کرنے اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا استقبال کرنے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے جلسے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے اجازت طلب نہیں کی لیکن انہیں تحریک انصاف کے سربراہ کی سیکیورٹی کے انتظامات کرنے کا کہا ہے۔
ادھر تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے ضلعی انتظامیہ کو ایک درخواست دی جس میں ہیلی کاپٹر سے شہر بھر میں پمفلیٹ گرانے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔
پی ٹی آئی کے رکن پنجاب اسمبلی عارف عباسی نے ڈان کو بتایا کہ انہوں نے ضلع کے ڈپٹی کمشنر سے رابطہ کیا اور ان سے پمفلیٹ گرانے کی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت: عمران خان کے اعتراضات مسترد، شوکاز نوٹس جاری
انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے ایک ہیلی کاپٹر کا بھی بندو بست کیا جاچکا ہے جبکہ پمفلیٹ گرانے کا اصل مقصد یہ ہے کہ مقامی افراد کو اس عوامی جلسے کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔
تاہم تحریک انصاف کے ایک سینیئر لیڈر نے کہا کہ ان کی جماعت بنیادی طور پر نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے نااہل قرار دینے والے سپریم کورٹ کے اس مخصوص فیصلے کی کاپی عوام تک ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہنچانا چاہتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر ان کی جماعت کو ضلعی انتظامیہ سے اس کی اجازت نہیں ملی تو پھر ان پمفلیٹس کو عوامی جلسے کے دوران بانٹا جائے گا۔
تحریک انصاف کی جانب سے فیض آباد سے ریلی نکالی جائے گی جو لیاقت باغ تک جائے گی جہاں ریلی کے شرکاء عوامی جلسے میں شامل ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری
مذکورہ جلسے اور ریلی کے حوالے سے عوامی لیگ اور تحریک انصاف کی جانب سے مری روڈ پر بینرز آویزاں کیے گئے جنہیں ضلعی انتظامیہ نے یہ کہ کر ہٹا دیا کہ دونوں جماعتوں نے اب تک ان سے اجازت طلب نہیں کی۔
تحریک انصاف کے مقامی رہنما زاہد کاظمی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کی جانب سے مری روڈ پر لگائے جانے والے بینرز کو ہٹا دیا گیا جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے لگائے گئے بینرز ابھی تک آویزاں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی جماعت نے ضلعی انتظامیہ کو ایک درخواست جمع کرائی جس میں ریلی کے حوالے سے آگاہ کیا گیا لیکن پارٹی کے دیگر مقامی رہنماؤں نے بتایا کہ تحریک انصاف کی اس درخواست کو منظوری کے لیے وزارت داخلہ اور انٹیلیجنس ایجنسیز کی جانب ارسال کردیا گیا۔
یہ خبر 13 اگست 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی