زخم کے بعد سیکنڈوں میں خون کو روکنا ممکن؟
کسی بڑے اور پیچیدہ زخم کے بعد خون کو فوری طور پر روکنا اتنا آسان نہیں ہوتا، اور بعض اوقات تو خون نہ رکنے کی وجہ سے متاثرہ شخص زندگی کی بازی بھی ہار جاتا ہے۔
نہ صرف حادثے کا شکار ہونے والے افراد، بلکہ کسی دہشت گردی کا نشانہ بننے اور یہاں تک کہ کسی پیچیدہ مسئلے کے لیے آپریشن سے گزرنے والے مریضوں کا خون بھی بعض اوقات نہیں رکتا۔
اگرچہ طبی ماہرین اور میڈیکل اسٹاف خون کو روکنے کے لیے حتی الامکان کوشش کرتے ہیں، اور اس کے لیے ڈھیر ساری دواؤں کی مدد بھی لیتی جاتی ہے، تاہم بعض مرتبہ طبی ماہرین کو خون روکنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مگر اب ایک 22 سالہ نوجوان کی جانب سے تیار کردہ خصوصی انجکشن کے بعد بہتے خون کو سیکنڈوں میں روکنا ممکن ہوگیا ہے۔
امریکی شہر نیویارک سٹی کے نواحی علاقے بروکلین کے 22 سالہ نوجوان جوئے لندولینا نے ایک ایسی پولیمر انجکشن تیار کی ہے، جو منٹوں نہیں بلکہ سیکنڈوں میں خون کو روکتی ہے۔
’ویٹی جیل‘ نامی انجیکشن کو مختلف نباتات اور جڑی بوٹیوں سے تیار کیا گیا ہے، اور اسے اب سریسلن نامی کمپنی کے تحت تیار کرکے دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔