نہال ہاشمی کے جیل یا ہسپتال میں ہونے سے متعلق وضاحت طلب
راولپنڈی: سپریم کورٹ نے انسپکٹر جنرل ( آئی جی) جیل خانہ جات سے نہال ہاشمی کے اڈیالہ جیل یا ہسپتال میں ہونے سے متعلق وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا جائے۔
خیال رہے کہ 2 فروری کو سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو 5 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے سے نااہل کرتے ہوئے ایک ماہ کی قید کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: نہال ہاشمی کو ایک ماہ قید کی سزا، کسی بھی عوامی عہدے سے نااہل قرار
عدالتی حکم کے بعد انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں انہوں نے امراض قلب کے حوالے سے طبی ریکارڈ پیش کیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ 3 ماہ قبل ہی ان کے دل میں 3 اسٹینٹ لگائے گئے تھے۔
جس کے بعد نہال ہاشمی کو جیل کے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا، جہاں ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی ( آر آئی سی) کی ڈاکٹروں کی ٹیم نے دورہ کرکے ان کا معائنہ کیا تھا۔
بعد ازاں نہال ہاشمی کی انجیوگرافی کرنے والے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ( پمز) کے ڈاکٹر نے جیل کا دورہ کیا تھا اور نہال ہاشمی کا طبی معائنہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نہال ہاشمی کی ناہلی کے بعد سینیٹ کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب 1 مارچ کو ہوگا
اس حوالے سے جب آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ سے رابطہ کیا تو انہوں نے ڈان کو اس بات کی تصدیق کی کہ سپریم کورٹ نے ان سے نہال ہاشمی کے جیل یا ہسپتال میں ہونے سے متعلق وضاحت طلب کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد سابق سینیٹر نہال ہاشمی کو اڈیالہ جیل کے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
یہ خبر 16 فروری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی