کیا آپ کو پتہ ہے، زمینی فضاء دراصل دھوکہ ہے!؟
ہماری روز مرہ کی زندگی میں دھوکہ دینے والے لوگ بہت آتے ہیں جو ہمارے دکھ کا سبب بنتے ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ زمینی فضاء جس کی وجہ سے اس سیارے پر جاندار موجود ہیں، وہ بھی ہمیں دھوکہ دیتی ہے؟
جی ہاں!، جو چیز ہم آسمان میں دیکھتے ہیں، اصل میں اس جگہ پر کوئی شے موجود ہی نہیں ہوتی!!
یہ کوئی سازشی نظریہ نہیں بلکہ اس بات کو سائنس بھی ثابت کرتی ہے، بہت سے لوگوں نے اپنے بچپن میں یہ تجربہ ضرور کیا ہوگا کہ اگر ایک گلاس میں پانی بھر کر اس میں سے کسی بھی روشن چیز کو دیکھا جائے تو اس چیز کی شکل بہت بگڑی ہوئی دکھائی دے گی، اس کے علاوہ یہ چیز بھی دیکھی ہوگی کہ اگر آپ پانی سے بھرے گلاس میں ایک پنسل ڈالیں تو دیکھنے میں ایسا معلوم ہوگا جیسے پنسل آدھی ٹیڑھی ہوگئی ہو، لیکن جیسے ہی پنسل کو پانی سے باہر نکال کر دیکھا جاتا ہے تو پنسل پہلے کی طرح سیدھی ہی ملتی ہے، تو ایسا کیا ہے کہ ایک ہی چیز کی 2 صورتیں ہمیں دیکھنے کو ملتی ہیں؟
سائنسدانوں نے اس عمل کو "ریفریکشن" کا نام دیا، سائنسی اصطلاح میں ریفریکشن ایک ایسا عمل ہے، جس کے مطابق اگر روشنی ایک میڈیم سے دوسرے میڈیم میں داخل ہوگی تو وہ ایک سیدھے راستے پر نہیں رہے گی بلکہ ایک مخصوص زاویے پر مڑ جائے گی (لیکن ایک چیز میں روشنی کی شعاؤں کا زاویہ ایک ہی رہتا ہے) میڈیم کوئی بھی چیز ہوسکتی ہے جس میں گیس، مائع حالت اور ٹھوس چیزیں شامل ہیں۔