مشتاق احمد یوسفی: اردو ادب کا عہدِ جاریہ
اردو جہانِ ادب کے نثری حصے کو مختلف اصنافِ سخن سے موسوم کیا جاتا ہے۔ ان اصناف کو کہانی، افسانہ، ناول اور دیگر نام دیے گئے ہیں، تاہم ہمارا خیال ہے کہ تحریر کے دو رخ انتہائی واضح ہوتے ہیں، ایک سنجیدہ اور ایک پُر مزاح۔
سنجیدہ ادب لکھنے والوں کی ایک طویل فہرست ہے، جبکہ مزاح نگاروں کے نام انگلیوں پر گنتی کیے جاسکتے ہیں۔ بعض مزاح نگار تو ایسے بھی ہیں، جنہیں مرحوم ہوجانے یا پھر نصابی ماہرین کی عدم معلومات کے سبب نصاب کا حصہ بنادیا گیا ہے۔ بعض مزاح نگار ایسے بھی ہیں، جنہیں ان کے جینے کی سزا مل رہی ہے اور شاید ان کی عظمتِ کار کا اعتراف اس وقت کیا جائے گا، جب وہ ہم میں موجود نہیں ہوں گے۔
مشتاق احمد یوسفی برِصغیر کا وہ نام ہے، جس نے اردو ادب میں اپنے نپے تلے الفاظ اور کہیں ملفوف اور کہیں روشن معونیت کے ساتھ بھرپور طنز اور مزاح لکھ کر نہ صرف اردو ادب کو بالا مقام عطا کیا بلکہ عام قاری کے ذوقِ مطالعہ اور حسِ مزاح میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔