کیا راج کمار ہیرانی یہ دکھانا چاہتے تھے کہ سنجے دت کی کامیابی منا بھائی ایم بی بی ایس سے ہوئی؟
خیر، دوسری بات جو میں نے نوٹ کی وہ یہ تھی کہ سنجے دت کا انڈرورلڈ سے بڑا گہرا تعلق رہا، لیکن اس فلم میں بڑی آسانی سے ایسا پیش کردیا گیا کہ انہوں نے انڈرورلڈ سے تعلق صرف اس لیے رکھا کیوں کہ اداکاروں کو اپنی حفاظت کے لیے ایسے لوگوں سے تعلق رکھنا ضروری ہوتا ہے۔
فلم میں سنجے دت پر غیر قانونی اسلحہ رکھنے پر طویل عرصے تک چلنے والے مقدمے کا حوالہ بھی دیا گیا، جہاں اداکار نے بتایا کہ جب انہیں اور ان کے والد کو جان سے مارنے اور بہنوں کا ریپ کرنے کی دھمکیاں ملیں، تو انہوں نے یہ اسلحہ اپنے اور گھروالوں کی حفاظت کے لیے رکھا تھا۔
مزید پڑھیں: ’سنجو‘ ریلیز کے پہلے ہی دن 2018 کی سب سے بڑی فلم ثابت
سنجے نے منشیات کا آغاز والد کی جانب سے تنقید اور اچھا کام کرنے کے دباؤ سے پریشان ہوکر کیا، جس کے بعد ان کا دوست (جم سربھ) انہیں دھوکا دے کر منشیات فروخت کرتا رہا، یہاں بھی سنجے دت کو ایسے بے قصور کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی گئی، جیسے اداکار کی زندگی میں ہونے والے ہر برے واقعے کا ذمہ دار ہمیشہ کوئی اور ہی رہا۔
فلم کی ایک منفی بات یہ رہی کہ سنجے دت کی زندگی میں موجود کئی اہم شخصیات کو دکھایا نہیں گیا، نہ تو ان کی پہلی اہلیہ کے بارے میں کوئی بات کی گئی، اور نہ ہی ان تمام خواتین میں سے چند کو سامنے لایا گیا جن کا ذکر سنجو فلم میں اپنی گرل فرینڈز کے طور پر کرتے نظر آئے۔
بولی وڈ کے اتنے بڑے اداکار ہونے کے باوجود فلم میں کسی اداکار کو بھی معاون اداکار کے طور پر پیش نہیں کیا گیا۔
اب بات آتی ہے فلم کے ولن کی، ہر فلم میں ایک ہیرو اور ولن ضرور پیش کیا جاتا ہے، لیکن فلم سنجو میں ولن کوئی انسان نہیں بلکہ میڈیا کو پیش کیا گیا، جی ہاں ہدایت کار اور سنجے دت کے مطابق ان کی زندگی کا سب سے بڑا ولن میڈیا رہا، جن کی خبروں کے باعث سنجے اپنی زندگی میں کئی تنازعات کا شکار ہوئے۔
یاد رہے کہ فلم کے آخر میں ایک گانا بھی پیش کیا گیا، جس میں رنبیر کپور کے ساتھ خود سنجے دت بھی نظر آئے، لیکن یہ گانا توجہ کا مرکز اس لیے بنا کیوں کہ اس میں صرف اور صرف میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’سنجو‘ حقیقت کو سامنے لانے والی فلم‘
ویسے تو یہ سنجے کی سوانح حیات پر مبنی فلم ہے، جس میں اداکار کی زندگی میں آنے والے اتار چڑھاؤ کو پیش کیا گیا، لیکن ہدایت کار کو چاہیے کہ وہ ناظرین پر چھوڑیں کہ وہ فیصلہ کرسکیں کہ انہیں فلم میں مرکزی کردار کے فیصلے ٹھیک لگے یا نہیں، لیکن فلم سنجو میں سنجے دت کو شروع سے ہی صحیح اور مثبت پیش کیا گیا، فلم میں آپ کو مجبور کیا جائے گا کہ آپ اس بات پر یقین کریں کہ سنجے دت ایک بہترین انسان ہیں، جنہوں نے اپنی زندگی میں بہت سے غلط فیصلے کیے اور یہی اس فلم کا موضوع ہے۔
راج کمار ہیرانی فلم کے ذریعے کہانی بتانے کے ماہر ہیں اور ایسا ہی انہوں نے فلم سنجو کے ذریعے بھی کیا، فلم کا دورانیہ باقی فلموں سے تھوڑا زیادہ تھا لیکن فلم میں ایک بھی ایسا لمحہ نہیں آیا جب آپ اسے دیکھ کر بیزاری محسوس کریں۔
فلم سنجو کے ذریعے شائقین کو بھرپور انداز میں لطف اندوز کیا گیا، جبکہ فلم کی عکاسی بھی شاندار ہے، فلم کی مکمل کاسٹ نے بھی اپنی اپنی جگہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔