’دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو!‘
آج ایک خبر نظر سے گزری کہ اسکاٹ لینڈ کے ڈاکٹروں نے ایک خصوصی کامیابی حاصل کی ہے اور وہ یہ کہ اب انہیں اجازت مل گئی ہے کہ وہ اپنے مریضوں کو ’فطرت سے قربت‘ کا نسخہ بھی تجویز کرسکیں گے۔
جی ہاں، دنیا بھر میں علاج کے لیے ’فطرت کی قربت‘ یا گرین تھراپی اب ایک حقیقت بن چکی ہے۔ ڈاکٹر اب دماغی اور نفسیاتی امراض خصوصاً ذہنی تناؤ، پژمردگی اور تیزابیت کے امراض میں بہتری کے لیے سرسبز فضا میں وقت گزارنے کا نسخہ تجویز کررہے ہیں۔
شہروں اور جدید دور کی سہولتوں کے درمیان رہائش اختیار کرکے انسان کچھ جسمانی آسودگی تو ضرور حاصل کرلیتا ہے لیکن شورشرابا، آلودگی، بند گھر اور مشینی طرزِ زندگی اس کے دماغ اور نفسیات پر بدترین اثرات مرتب کرتا ہے۔ ہماری نام نہاد شہری یا جدید زندگی ہماری جسمانی بھاگ دوڑ اور افعال کو کم کردیتی ہے۔ ہم سستی کے عادی ہوجاتے ہیں اور چھوٹے سے فاصلے کے لیے بھی گاڑیوں کے محتاج ہوجاتے ہیں۔