Dawn News Television

اپ ڈیٹ 11 نومبر 2018 05:29pm

تنگ لباس کے باعث خاتون کو میوزیم میں جانے سے روک دیا گیا

دنیا کے معروف میوزیم میں شمار ہونے والے فرانس کی میوزیم انتظامیہ نے ایک خاتون کو مبینہ طور پر انتہائی تنگ یا مختصر لباس پہننے کی وجہ سے اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔

پیرس میں موجود دنیا کے مشہور میوزیم ’لووغ‘ کی انتظامیہ نے آسٹریلیا کی سوشل میڈیا اسٹار خاتون کو انتہائی مختصر کپڑے پہننے کی وجہ سے اندر جانے نہیں دیا۔

فاکس نیوز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی 25 سالہ انسٹاگرام اسٹار نیوشا سایا نے دعویٰ کیا کہ ’لووغ‘ میوزیم کے سیکیورٹی گارڈز نے انہیں ان کے لباس کی وجہ سے میوزیم میں داخل ہونے سے روکا۔

رپورٹ کے مطابق نیوشا سایا نے برطانوی اخبار سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل وہ ایسے ہی لباس میں اسی میوزیم میں جا چکی ہیں، تاہم انہیں اس بار روکا گیا۔

ماضی میں اسی میوزیم میں مختصر کپڑوں میں جا چکی ہیں، ماڈل کا دعویٰ—فوٹو: انسٹاگرام

انہوں نے لباس کی بنیاد پر میوزیم میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 21 ویں صدی میں انہیں ان کے اچھے لباس کی وجہ سے میوزیم میں جانے سے روکا گیا۔

نیوشا سایا نے ’لووغ’ میں جانے کی اجازت نہ ملنے کے بعد اپنی تصویر بھی انسٹاگرام پر شیئر کی، جس میں وہ انتہائی افسردہ دکھائی دیں۔

انہوں نے مختصر لباس میں اپنی ایک اور تصویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اگر انہیں اسی لباس میں دنیا کے معروف مصورین میں سے ایک اسپین کے مصور پابلو پکاسو دیکھتے تو انہیں پسند کرتے۔

نیوشا سایا کے مطابق انہیں اس لباس میں دیکھ کر پابلو پکاسو پسند کرتے۔

نیوشا سایا نے مایوسی کا اظہار کیا—فوٹو: انسٹاگرام

خیال رہے کہ پابلو پکاسو 1881 میں اسپین میں پیدا ہوئے اور 1973 میں فرانس میں چل بسے، ان کا شمار دنیا کے چند بڑے مصوروں میں ہوتا ہے۔

آسٹریلوی انسٹاگرام نے برطانوی اخبار کو بتایا کہ جب انہیں ‘لووغ’ میوزیم کے سیکیورٹی گارڈز نے اندر جانے سے روکا تو انہوں نے میوزیم میں داخل ہونے سے متعلق انٹرنیٹ پر دستیاب قوائد و ضوابط تلاش کیے، جن میں کوئی بھی واضح ڈریس کوڈ کی شرط نہیں رکھی گئی۔

رپورٹ کے مطابق ’لووغ‘ میوزیم انتظامیہ کی جانب سے ڈریس کوڈ سے متعلق صرف اتنی وضاحت کی گئی ہے کہ میوزیم میں کسی کو برہنہ یا پھر سوئم سوٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

نیوشا سایا نے جو لباس پہن رکھا تھا، اگرچہ وہ سوئم سوٹ نہیں تھا، تاہم وہ مختصر تھا اور ان کی ٹانگیں مکمل ڈھانپی ہوئی نہیں تھیں۔

نیوشا سایا نے سیاہ رنگ کا مختصر لباس پہن رکھا تھا، جس سے ان کی ٹانگیں صاف نظر آ رہی تھیں۔

نیوشا سایا انسٹاگرام پر تصاویر شیئر کرتی رہتی ہیں—فوٹو: انسٹاگرام

نیوشا سایا کے انسٹاگرام پر 23 لاکھ سے زائد فالوؤرز ہیں اور وہ مختلف مقامات کے دورے کے دوران اپنی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتی رہتی ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ ’لووغ‘ میوزیم انتطامیہ کی جانب سے لباس کی بنیاد پر کسی خاتون کو اندر جانے سے روکا گیا ہے۔

اس میوزیم میں جہاں پکاسو کی پینٹنگز رکھی گئی ہے، وہیں اس میں دنیا بھر کے معروف اور بڑے مصوروں سمیت دنیا کی نایاب پینٹنگز کو بھی نمائش کے لیے رکھا جا چکا ہے۔

اس میوزیم کو دنیا کا سب سے بڑا میوزیم بھی سمجھا جاتا ہے۔

نیوشا سایا مختلف ممالک کی سیر کرتی رہتی ہیں—فوٹو: انسٹاگرام

Read Comments