ہمارے ملک میں چاند نظر آنے سے کوئی دن منانے تک کم ہی معاملات غیر متنازع ہیں۔ تنازع ہمارا پسندیدہ کھیل ہے۔ کوئی جگہ ہو یا کوئی موقع ہم ’آو تنازع تنازع‘ کھیلیں کہہ کر اس کھیل میں مگن ہوجاتے ہیں۔
لیٹے ہوئے مُردے کے پہلو سے مسلکی اختلاف اُٹھ کھڑا ہوتا ہے اور کوئی بھی رسم یا عمل ایمان کا مسئلہ بن کر جان کو آجاتا ہے۔ شادی کے موقع پر بھی یہی کچھ ہوتا ہے۔ کار میں دلہا کے ساتھ کون بیٹھے گا کا سوال اتنا سنگین ہوجاتا ہے کہ بارات میں تاخیر کے باعث بے چارے دلہا کا دل بیٹھنے لگتا ہے۔ تنازعے کا یہ کھیل جب کسی دن منانے کے میدان میں کھیلا جاتا ہے تو ہر فریق دن منانے سے زیادہ اپنی بات منوانے میں جُت جاتا ہے۔