Dawn News Television

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2019 08:48pm

امریکی پابندیوں سے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سرگرمیاں متاثر ہوئیں،ایران

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ برس عائد اقتصادی پابندیوں کے باعث ملک میں تباہی پھیلانے والے سیلاب سے نمٹنے کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کیا کہ 'ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی امریکی پالیسی سے ایرانی ہلال احمر کے لیے متاثرہ علاقوں اور خاندانوں کے لیے امداد فراہم کرنے میں شدید مشکلات ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایران میں سیلاب سے وسیع پیمانے پر تباہی

انہوں نے کہا کہ ’ان حالات میں تہران کو درکار انتہائی اہمیت کا حامل سامان جس میں ریلیف ہیلی کاپٹر بھی شامل ہے، کی فراہمی روک دی گئی‘۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا کہ ’یہ صرف اقتصادی جنگ نہیں بلکہ اقتصادی دہشت گردی ہے‘۔

— فوٹو: اے پی

خیال رہے کہ ایران کے جنوبی شہروں اور دیہاتوں کو گزشتہ 2 ہفتوں سے سیلاب کا سامنا ہے جس کے باعث اب تک تقریباً 50 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

وزارت کے ترجمان بہرام غاسمی نے کہا تھا کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایرانی ہلال احمر کے غیر ملکی اکاؤنٹس منجمد ہیں، جس کی وجہ سے متاثرین کے لیے بیرونی امداد کی فراہمی بھی بند ہے۔

دوسری جانب مقامی حکام نے متعدد متاثرہ علاقوں تک رسائی اور امدادی سامان کی فراہمی کے لیے ہیلی کاپٹر کا مطالبہ کیا ہے۔

برطانیہ اور جرمنی نے امدادی سامان کشتیاں اور حفاظتی آلات دینے کی پیشکش کی ہے۔

مزید پڑھیں: ایران-عراق سرحد پر 7.3 شدت کا زلزلہ، 415 افراد ہلاک

ایرانی میڈیا کے مطابق سیلاب کے باعث 2 ہزار 200 دیہاتوں سے زمینی راستہ منقطع ہو گیا اور متعدد جگہ پر بجلی اور مواصلات کا نظام بھی تباہ ہو گیا۔

اس سے قبل ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کے 31 میں سے 25 صوبے سیلاب کا شکار ہیں، ایسا شاید پہلے کبھی نہیں ہوا۔

انہوں نے ایران کے شمالی مشرقی صوبے گلستان میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا جہاں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبہ گلستان میں سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 10 سے زائد ہوگئی۔

مزید پڑھیں: ایران میں سیلاب سے 17 افراد جاں بحق، 74 زخمی

خیال رہے کہ گزشتہ برس ایران کے صوبے مشرقی آذربائیجان میں سیلاب کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

گزشتہ برس نومبر میں ایران کے مغربی صوبے کرمان شاہ میں 6.4 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے تھے۔

Read Comments