لائف اسٹائل

گوگل کا برصغیر کی معروف ناول نگار امرتا پریتم کی 100 ویں سالگرہ پر ڈوڈل

امرتا پریتم 31 اگست 1919 کو پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقے منڈی بہاؤالدین کے قریب پنجابی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔
امرتا پریتم 31 اکتوبر 2005 کو چل بسی تھیں—فوٹو: گوگل

دنیا کی سب سے بڑی انٹرنیٹ سرچ انجن ’گوگل‘ نے برصغیر کی معروف ناول نگار، لکھاری و شاعر امرتا پریتم کو ان کی 100 ویں سالگرہ پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ڈوڈل جاری کیا۔

امرتا پریتم تقسیم ہند سے قبل پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقے منڈی بہاؤالدین میں ایک پنجابی گھرانے میں پیدا ہوئیں اور وہیں انہوں نے ابتدائی تعلیم اور پرورش پائی۔

امرتا پریتم تقسیم ہند کے بعد بھی پاکستان میں موجود رہیں اور انہوں نے برصغیر کی تقسیم پر 1947 میں ایک نظم لکھی جو انتہائی مقبول ہوئی۔

امرتا پریتم نے تقسیم کے وقت ’اج آکھاں وارث شاہ نوں‘ نظم لکھی تھی جو انتہائی مقبول ہوئی۔

امرتا پریتم تقسیم کے بعد بھارت منتقل ہوگئیں، جہاں انہوں نے تقسیم پر پہلا ناول ’پنجر‘ لکھا جو آج بھی شوق سے پڑھا جاتا ہے۔

امرتا پریتم کے ناول انگریزی سمیت دیگر زبانوں میں بھی ترجمہ ہوچکے ہیں—فوٹو: فیس بک

اسی ناول پر بعد ازاں اسی نام سے فلم بھی بنائی گئی۔

امرتا پریتم کے ناولوں، کہانیوں اور نظموں میں تقسیم بر صغیر کے درد اور پاک و ہند کی سماجی زندگی کو پڑھا اور محسوس کیا جا سکتا ہے۔

امرتا پریتم نے مجموعی طور پر 30 کے قریب ناول لکھے جب کہ انہوں نے متعدد افسانے اور متعدد نظمیں بھی لکھیں۔

امرتا پریتم اخبارات و جرائد میں مضامین بھی لکھتی رہیں، انہوں نے پاکستان کی معروف شاعرہ سارہ شگفتہ پر بھی ’ایک تھی سارہ‘ کے نام سے کتاب لکھی جو بے حد مقبول ہوئی۔

’ایک تھی سارہ‘ میں امرتا پریتم نے سارہ شگفتہ کو درپیش مشکلات، ان پر کیے جانے والے مظالم اور ان کی شاعری پر کئی ایسے واقعات بیان کیے ہیں جو پڑھنے والوں کی معلومات میں بے حد اضافہ کرتے ہیں۔

امرتا پریتم نے مصور امروز سے شادی کی—فوٹو: ہندوستان ٹائمز

امرتا پریتم نے ’رسیدی ٹکٹ‘ کے نام سے اپنی سوانح عمری بھی لکھی جس میں انہوں نے اپنی شاعری، ناول اور کہانیوں سمیت اپنی ذاتی زندگی پر بھی قدرے کھل کر بات کی ہے۔

’رسیدی ٹکٹ‘ میں امرتا پریتم نے اپنی پہلی محبت اور شوہر سے شادی کے بعد تعلقات اور محبت پر بھی کھل کر بات کی ہے۔

امرتا پریتم 13 اگست 1919 کو پاکستان میں پیدا ہوئیں اور 31 اکتوبر 2005 کو بھارت میں چل بسیں۔

ان کے حوالے سے یہ چہ مگوئیاں کی جاتی رہی ہیں کہ ان کے شاعر ساحر لدھیانوی سے مراسم تھے اور انہوں نے اپنی سوانح عمری میں بھی اس موضوع پر کچھ بات کی ہے۔

امرتا پریتم کی 100 ویں سالگرہ پر گوگل نے انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت میں ڈوڈل متعارف کرایا۔

انہوں نے نہ صرف پنجابی بلکہ ہندی اور اردو میں بھی شاعری کی اور کہانیاں لکھیں۔

امرتا پریتم نے 28 ناول لکھے1فوٹو: فیس بک