Dawn News Television

اپ ڈیٹ 22 مئ 2020 10:28pm

دانش تیمور اور عائزہ خان کا طیارہ حادثے میں خود سے متعلق افواہوں پر برہمی کا اظہار

پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے سندھ کے دارالحکومت کراچی آنے والے پاکستان ایئر لائنز (پی آئی اے) کے طیارے کے گر کر تباہ ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر جہاں درست خبریں سامنے آئیں وہیں فوری طور پر غلط خبریں اور افواہیں بھی پھیل گئیں۔

ان جھوٹی خبروں اور افواہوں سے جہاں عام لوگ پریشانی کا شکار ہوئے، وہیں کچھ معروف شخصیات سے متعلق بھی غلط خبریں پھیلائی گئیں۔

حادثے کے شکار ہونے والے طیارے میں عملے کے 8 ارکان اور 91 مسافر سوار تھے اور طیارہ عین اس وقت حادثے کا شکار ہوا جب وہ لینڈنگ کے لیے تیار تھا۔

حادثے کے فوری بعد سوشل میڈیا پر بدقسمت طیارے کی تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوگئیں جن میں طیارے کو آگ کے شعلوں میں جلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

بدقسمت طیارے کے مسافروں کی فہرست بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جب کہ متعدد نامور شخصیات کے بھی طیارے میں سوار ہونے کی افواہیں گردش کرنے لگیں اور ایسی خبریں پاکستان کے معروف جوڑے دانش تیمور اور عائزہ خان سے متعلق بھی پھیلائی گئیں۔

خود سے متعلق افواہیں پھیلنے کے بعد دانش تیمور اور عائزہ خان نے سوشل میڈیا کے ذریعے وضاحت کی کہ ان سے متعلق تمام خبریں جھوٹی ہیں اور وہ طیارے کے مسافروں میں شامل نہیں۔

دانش تیمور نے انسٹاگرام پر فیک نیوز کی گرافکس کے ساتھ مداحوں کو بتایا کہ وہ اور ان کی اہلیہ خیریت سے ہیں اور وہ گھر پر ہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا مسافر طیارہ آبادی پر گر کر تباہ، متعدد افراد جاں بحق

انہوں نے خود سے متعلق چلنے والی افواہوں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے دکھ کا اظہار بھی کیا۔

دوسری جانب عائزہ خان نے بھی انسٹاگرام پر اپنے متعلق جھوٹی خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اس کی تردید کی۔

عائزہ خان نے سادہ الفاظ میں خود سے متعلق ہونے والی معلومات کو جھوٹا قرار دیا۔

مزید پڑھیں: حادثے کا شکار طیارے میں سوار افراد کی تفصیلات

خیال رہے کہ حادثے کا شکار طیارے میں 90 مسافر اور عملے کے 8 افراد سوار تھے جن میں سے تقریباً 30 خواتین اور بچے بتائیں جا رہے ہیں جب کہ طیارے میں مرد مسافروں کی تعداد 60 بتائی جارہی ہے۔

حادثے کے حوالے سے سول ایوی ایشن (سی اے اے) اور پی آئی اے انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ تکنیکی خرابی کے باعث حادثہ پیش آیا، تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ کس طرح کی تکنیکی خرابی ہوئی۔

مذکورہ حادثے کو کراچی میں پیش آنے والا اب تک کا سب سے بڑا حادثہ قرار دیا جا رہا ہے اور فوری طور پر اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

Read Comments