Dawn News Television

شائع 31 جولائ 2013 05:29pm

چیف الیکشن کمشنر مستعفی

اسلام آباد: پاکستان کے چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ فخرالدین جی ابراہیم اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

انہوں نے اپنا استعفیٰ بدھ کے روز صدر آصف علی زرداری کو بھجوا دیا اور صدارتی ترجمان نے ان کا استعفیٰ موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

اپنے استعفے میں انہوں نے لکھا کہ غیر جمہوری قوتوں نے انتخابات کے التوا کی کوشش کی۔ 'دھمکیوں کے باوجود جمہوری قوتوں کے ساتھ ڈٹا رہا اپنا کام پوری ایمان داری سے مکمل کیا'۔

فخرالدین جی ابراہیم کا مزید لکھنا تھا کہ عام انتخابات کے بعد نئی پارلیمنٹ  آچکی ہے لہٰذا اُسے نیا چیف الیکشن کمشنر نامزد کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔

ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق، فخرالدین جی ابراہیم سپریم کورٹ کی طرف سے صدارتی الیکشن کے شیڈول کی تبدیلی کے باعث ناراض تھے۔

فخرالدین ابراہیم نے استعفیٰ ایسے وقت دیا جب الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کو قانون سازوں کی جانب سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے حالیہ سیشن میں سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا- چند ممبران نے چیف الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا تھا-

صدارتی انتخاب کا انعقاد الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق اصل میں چھ اگست کو ہونا تھا اور کمیشن نے انتخاب کی تبدیلی کے بارے میں حکومت کی درخوست مسترد کر دی تھی-

تاہم، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکومتی درخواست پر دو دن بعد ہی الیکشن تیس جولائی کو منعقد کروانے کا حکم جاری کیا تھا-

ان کا مؤقف تھا کہ سپریم کورٹ کی کمیشن کے معاملات میں مداخلت سے کمیشن کی خود مختاری متاثر ہوئی۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے بھی ان کے استعفے کی تصدیق کی ہے۔

یاد رہے کہ سابق جج نے تئیس جولائی 2012 میں عام انتخابات سے نو مہینے قبل اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا اور ان کی آئینی مدت 2017 میں پوری ہونی تھی۔

دوسری جانب، قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر سیاست دان سید خورشید شاہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ استعفی نے ثابت کر دیا کہ صدارتی الیکشن کے شیڈول میں تبدیلی کا فیصلہ غلط تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمشنر کو شیڈول میں رد بدل کے وقت ہی چلے جانا چاہیے تھا۔

'اب ایک اور اہم ادارے کے سربراہ کو بھی استعفی دینا چاہیے۔'

Read Comments