تہران: ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ کوئی بھی قوت ایران کو جھکا نہیں سکتی اور ایٹی پروگرام جاری رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ حملے کیلئے بہانے تلاش نہ کئے جائیں جبکہ اسرائیل اور امریکہ کو خوابوں کی دنیا سے باہر آنا چاہیئے۔ ان کے مطابق ایران ،ترکی تعلقات خطہ کی سلامتی اور استحکام کی کنجی ہیں۔
وہ پیر کو ترک وزیر خارجہ احمد داؤد اوگلو اور ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔
ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ اٹھانے کے بعد کئی عالمی شخصیات نے حسن روحانی سے ملاقاتیں کیں۔
ترک وزیر خارجہ اور ملائیشیا کے ساتھ وزیراعظم مہاتیر محمد سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ ایران پر کسی کو بھی حملے کی جرات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے ایسی غلطی کی تو اسے سبق سکھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ وقت دھمکیوں کا نہیں بلکہ باہمی احترام کے ساتھ مذاکرات کرنے کا ہے۔ ایرانی پر حملے کیلئے بہانے تلاش نہ کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کی زیادہ تر توجہ معیشت کے استحکام کی جانب ہوگا۔
خیال رہے کہ ایرانی صدر نے ہفتے کے روز اپنی عہدے کا ہدف ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنائی کے ہاتھوں اٹھایا تھا جسکی تقریب میں پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے بھی شرکت کی تھی۔
روحانی سے قبل ایران میں محمود احمدی نژاد مسلسل دوبار صدر منتخب ہوئے، 3 اگست 2013ء کو دوسری مدت مکمل ہونے کے بعد وہ صدارتی منصب سے سبکدوش ہو گئے۔
یاد رہے کہ امریکا اور یورپی یونین نے ایران کے جوہری پروگرام کو ختم کرنے سے انکار کے باعث ان پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دی تھیں جس سے اس کی معیشت کو خاصا نقصان پہنچا تھا۔
گزشتہ دو سال کے دوران ان پابندیوں کے باعث ایران میں مہنگائی میں 45 فیصد سے زائد اضافہ ہونے کے ساتھ امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قیمت میں 70 فیصد کمی ہو گئی تھی اور بیروزگاری کی سطح بھی دہرے ہندسے سے تجاوز کر گئی تھی۔
مغربی ممالک اور اسرائیل، ایران پر جوہری ہتھیار بنانے کا الزام عائد کرتے رہے ہیں لیکن ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری منصوبہ پرامن مقاصد کیلیے ہے۔