Dawn News Television

اپ ڈیٹ 08 دسمبر 2020 06:23pm

قندیل بلوچ کی زندگی پر بنی دستاویزی فلم امریکی فیسٹیول میں پیش

پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے شہر ملتان میں 2016 میں بھائی کے ہاتھوں غیرت کے نام پر قتل ہونے والی سوشل میڈیا اسٹار قندیل بلوچ کی زندگی پر بنی دستاویزی فلم کو امریکی فلم فیسٹیول میں پیش کردیا گیا۔

آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز شرمین عبید چنائے (ایس او سی) کی فیس بک پوسٹ میں بتایا گیا کہ قندیل بلوچ کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم کو امریکی شہر نیویارک کے فلم فیسٹیول میں پیش کیا گیا۔

قندیل بلوچ کی زندگی پر بنائی گئی فلم کی ہدایات بی بی سی پشتو کے صحافی سعد زبیری اور پاکستانی نوجوان فلم میکر صفیہ عثمانی نے دی ہیں۔

قندیل بلوچ کی زندگی پر بنائی گئی دستاویزی فلم کا نام ‘اے لائف ٹو شارٹ‘ تھا، جسے مذکورہ فلم فیسٹیول سے قبل کہیں بھی نہیں دکھایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: شرمین عبید چنائے کی فلم ہوم 1947 نے بہترین فلم کا ایوارڈ جیت لیا

فلم کو مشترکہ طور پر شرمین عبید چنائے اور ایم ٹی وی ڈاکیومینٹری فلم نامی پروڈکشن کمپنیوں نے پروڈیوس کیا ہے۔

قندیل بلوچ کی زندگی پر بنائی گئی 35 منٹ دورانیے کی فلم میں حقیقی واقعات کو بھی دکھایا گیا ہے اور ڈاکیومینٹری میں قندیل بلوچ کی شہرت اور اس کے قتل کے اسباب کو بھی دکھایا گیا ہے۔

فلم کو ہر سال نیویارک میں ہونے والے امریکا کے بڑے فلم فیسٹیول ‘ڈاکیو نیویارک‘ میں 8 دسمبر کو دکھایا گیا ہے۔

فلم فیسٹیول کی ویب سائٹ کے مطابق 8 دسمبر کو قندیل بلوچ کی زندگی پر بنی دستاویزی فلم کے علاوہ دیگر ڈاکیومینٹریز کو بھی دکھایا گیا۔

امریکا کے سب سے بڑے دستاویزی فلم میلے کا آغاز گزشتہ ماہ نومبر کے آخر میں ہوا تھا اور فیسٹیول کے اختتامی دنوں میں پاکستانی فلم کو پیش کیا گیا۔

فیسٹیول میں مجموعی طور دنیا بھر کی 100 سے زائد دستاویزی فلموں اور فیچر فلموں کو دکھایا گیا۔

امریکی فلم فیسٹیول میں دکھائے جانے کے بعد اب خیال کیا جا رہا ہے کہ قندیل بلوچ کی زندگی پر بنی دستاویزی فلم کو پاکستان میں بھی آن لائن ریلیز کیا جائے گا۔

تاہم اس حوالے سے فلم کی ٹیم نے کوئی وضاحت نہیں کی اور بعض فلمی مبصرین کے مطابق فلم کو مزید عالمی فیسٹیولز میں پیش کیے جانے کے بعد پاکستان میں ریلیز کیا جائے گا۔

Read Comments