Dawn News Television

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2021 06:47pm

گووندا اور کارتک آریان کورونا سے صحت یاب

بولی وڈ کے مقبول اداکار و ڈانسر گووندا اور رومانوی ہیرو کارتک آریان کورونا سے صحت یاب ہوگئے۔

57 سالہ گووندا میں رواں ماہ 4 اپریل کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا تھا۔

اداکار میں ایک ایسے وقت میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی جب کہ ان کی اہلیہ سنیتا آہوجا کورونا سے صحت یاب ہوئی تھیں۔

اداکار میں کورونا کی تشخیص کے بعد ان کے اہل خانہ اور گھر کے ملازمین کے ٹیسٹ بھی کیے گئے اور خوش قسمتی سے کسی اور میں کورونا کی تشخیص نہیں ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بولی وڈ اداکار گووندا بھی کورونا وائرس سے متاثر

حیران کن بات یہ ہے کہ گووندا محض 4 دن میں ہی کورونا سے صحت یاب ہوگئے۔

بھارتی شوبز ویب سائٹ بولی وڈ ہنگامہ کے مطابق گووندا کی 8 اپریل کو کیے جانے والی ٹیسٹ منفی آئے اور اداکار محض 4 دن میں ہی کورونا سے صحت یاب ہوگئے۔

گووندا میں پہلے ہی کورونا کی زیادہ علامات نہیں تھیں مگر انہوں نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر خود کو گھر تک محدود کرلیا تھا۔

علاوہ ازیں گووندا کی طرح رومانوی ہیرو کارتک آریان بھی کورونا سے صحت یاب ہوگئے۔

کارتک آریان میں گزشتہ ماہ 22 مارچ کو کورونا کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا تھا۔

کارتک آریان میں بھی کورونا کی کوئی خاص علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں مگر انہیں زائد العمر گووندا کے مقابلے میں صحت یاب ہونے میں کافی دن لگے اور ان کا دوسرا ٹیسٹ 5 اپریل کو منفی آیا۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق 30 سالہ کارتک آریان نے 5 اپریل کو اپنی سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے تصدیق کی تھی کہ وہ کورونا سے صحت یاب ہوگئے۔

کارتک آریان نے اپنی پرانی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 14 دن کا ونواس ختم ہوا اور ساتھ ہی انہوں نے دعائیں کرنے پر مداحوں کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

گووندا اور کارتک آریان سے قبل بھی متعدد بولی وڈ شخصیات کورونا سے صحت یاب ہو چکی ہیں، زیادہ تر شوبز شخصیات 2 ہفتوں میں جب کہ بعض تین ہفتوں میں ہی صحت یاب ہوگئی تھیں۔

تاہم تاحال عامر خان، کترینہ کیف، اکشے کمار، وکی کوشل، عالیہ بھٹ، بھومی پڈنیکر اور پریش راول سمیت چند دیگر اداکار کورونا کی وجہ سے گھر تک محدود ہیں۔

دنیا کے دیگر ممالک کی طرح بھارت کو بھی کورونا کی تیسری لہر کا سامنا ہے اور وہاں اپریل کے پہلے ہفتے میں تیسری لہر کے دوران ریکارڈ ایک لاکھ تک یومیہ کیسز بھی سامنے آئے۔

Read Comments