Dawn News Television

اپ ڈیٹ 15 دسمبر 2021 08:51am

اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات کا حتمی فیصلہ کل این سی او سی اجلاس میں ہو گا

تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات کا حتمی فیصلہ کل نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

موسم سرما کی تعطیلات جنوری 2022 میں منتقل کرنے سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے منگل کو بین الصوبائی تعلیم کے سیکریٹریز کا اجلاس منعقد کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پنجاب: تعلیمی اداروں میں موسم سرما کی تعطیلات نہ دینے کا اعلان

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سندھ حکومت نے پہلے ہی تعلیمی اداروں میں 20 دسمبر سے 3 جنوری تک موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان کر رکھا ہے۔

وزارت تعلیم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں سے موسم سرما کی تعطیلات کی تاریخ کے حوالے سے سفارشات لی گئی ہیں اور کل این سی او سی کے اجلاس میں حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔

بعد ازاں وزیر تعلیم شفقت محمود نے ٹوئٹر پر بتایا کہ آج وفاقی اور صوبائی سیکریٹریز کی ملاقات ہوئی جس میں متفقہ تجویز یہ تھی کہ موسم سرما کی تعطیلات 25 دسمبر سے 4 جنوری تک ہونی چاہئیں۔

سیاسی نقشہ

اجلاس میں تمام صوبوں اور ٹیکسٹ بک بورڈز کو کابینہ سے منظور شدہ ملک کا سیاسی نقشہ شائع کرنے کی بھی ہدایت کی گئی کیونکہ اس سے پہلے تمام صوبوں کی جانب سے مختلف نقشے شائع کیے جا رہے تھے۔

تعلیمی ادارے پہلے سے ایک سال قبل وفاقی حکومت کی جانب سے چند سال قبل متعارف کرائے گئے ملک کے نئے سیاسی نقشے کا استعمال کرتے ہوئے پڑھا رہے ہیں اور ان نقشوں میں بنیادی طور پر کشمیر اور سر کریک کے مسائل پر دیرینہ موقف اپنایا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ایک تقریب میں نقشہ متعارف کرواتے ہوئے نشاندہی کی تھی کہ یہ نقشہ قومی امنگوں کی عکاسی کرتا ہے اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'نیا نقشہ پاکستانی عوام کے امنگوں کی ترجمانی کرتا ہے'

پاکستان نیا نقشہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے غیرقانونی الحاق کی پہلی برسی کے دب قبل منظر عام پر لایا تھا۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد اب یہ سرکاری نقشہ ہوگا اور اسکولوں اور کالجوں میں استعمال کیا جائے گا۔

نئے نقشے میں واضح طور پر مقبوضہ کشمیر کی ایک متنازع علاقے کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ حتمی حیثیت کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق کیا جائے گا۔

Read Comments