Dawn News Television

اپ ڈیٹ 01 جنوری 2022 06:40pm

شہزادہ اینڈریو پر مقدمہ کرنے والی خاتون نے میڈیکل ریکارڈ مانگ لیا

ملکہ برطانیہ کے چھوٹے بیٹے شہزادہ اینڈریو پر ’جنسی استحصال‘ کا سول مقدمہ دائر کرنے والی خاتون ورجینیا رابرٹ گفی نے شہزادے سے میڈیکل ریکارڈ طلب کرلیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق شہزادہ اینڈریو پر دو دہائیاں قبل ’جنسی استحصال‘ کا مقدمہ دائر کرنے والی خاتون نے امریکی شہر نیویارک کی عدالت میں درخواست دائر کی، جس میں استدعا کی گئی کہ شہزادے سے میڈیکل ریکارڈ طلب کیا جائے۔

ورجینیا رابرٹ گفی نے مذکورہ عدالت میں شہزادہ اینڈریو کے خلاف اگست 2021 میں ’جنسی استحصال‘ کا سول مقدمہ دائر کروایا تھا۔

مقدمے کے بعد شہزادہ اینڈریو نے خاتون کے دعوے مسترد کرتے ہوئے ان کے الزامات کو جھوٹا قرار دیا تھا اور عدالت میں بھی ایسے ہی دستاویزات جمع کروائے تھے۔

شہزادے نے عدالت میں جمع کروائے گئے دستاویزات میں دعویٰ کیا تھا کہ خاتون کا دعویٰ یوں بھی غلط ہوتا ہے کہ انہیں کبھی ’پسینہ‘ آتا ہی نہیں جب کہ خاتون دعویٰ کر رہی ہیں کہ شہزادے کو ’پسینہ‘ آیا تھا۔

اس سے قبل خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ شہزادہ اینڈریو نے لندن میں 2001 میں ان کے ساتھ ایک پارٹی میں رقص کرنے کے بعد ’جنسی تعلقات‘ استوار کیے تھے اور اس رات شہزادے کو حد سے زیادہ ’پسینہ‘ آیا تھا۔

خاتون کے دعوے پر شہزادہ اینڈریو نے 2019 میں ہی بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ انہیں جوانی میں فوجی خدمات کے دوران گولی لگی تھی، جس وجہ سے انہیں بعض مسائل ہیں اور انہی کبھی ’پسینہ‘ آتا ہی نہیں۔

لیکن اب خاتون نے امریکی عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ شہزادہ اینڈریو سے میڈیکل ریکارڈ طلب کیا جائے، جس سے یہ واضح ہوتا ہو کہ انہیں ’پسینہ‘ نہیں آتا۔

تاہم شہزادہ اینڈریو کے وکلا نے خاتون کی درخواست پر رد عمل دیتے ہوئے ان کی جانب سے میڈیکل ریکارڈ کے طلب کرنے کو ’ہراسانی‘ کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا کہ ایسے کوئی ذاتی دستاویزات پیش نہیں کیے جائیں گے۔

اسی مقدمے میں گزشتہ ہفتے ہی شہزادہ اینڈریو کے وکلا نے عدالت میں درخواست جمع کروائی تھی کہ مذکورہ کیس نیویارک کی عدالت کے دائرہ کار میں نہیں آتا، کیوں کہ مقدمہ دائر کرنے والی خاتون نیویارک کی رہائشی نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون نے شہزادہ اینڈریو پر جنسی استحصال کا مقدمہ کردیا

شہزادہ اینڈریو کے وکلا نے عدالت کو مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ورجنیا رابرٹ گفی کے پاس آسٹریلیا کا ڈومیسائل ہے جب کہ وہ امریکا میں ریاست کولاراڈو کی رہائشی ہیں، اس لیے وہ نیویارک کی عدالت کی حدود میں نہیں آتیں۔

ورجینیا رابرٹ گفی نے اگست 2021 میں شہزادہ اینڈریو کے خلاف نیویارک کی عدالت میں ’جنسی استحصال‘ کا سول مقدمہ دائر کیا تھا۔

خاتون نے مقدمے میں دعویٰ کیا ہے کہ انہیں جیفری اپسٹن نے کم عمری میں جسم فروشی کے لیے استعمال کیا اور انہیں مختلف افراد کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے پر مجبور کیا گیا۔

خاتون نے مقدمے میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں شہزادہ اینڈریو کے ساتھ بھی 1999 سے 2001 تک تین مختلف مواقع پر لندن، نیویارک اور ورجن آئی لینڈ میں ’سیکس‘ کرنے پر مجبور کیا گیا اور اس وقت ان کی عمر 17 برس تھی جب کہ ملکہ برطانیہ کے بیٹے ان کی کم عمری سے متعلق ہر بات جانتے تھے۔

مزید پڑھیں: خاتون نے شہزادہ اینڈریو کو ’جنسی استحصال‘ کے مقدمے کا نوٹس بھیج دیا

رجینیا رابرٹ گفی نے پہی مرتبہ 2019 میں شہزادے پر کم عمری میں رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات استوار کرنے کے الزامات لگائے تھے، جنہیں ملکہ برطانیہ کے بیٹے نے مسترد کردیا تھا۔

خاتون نے ملکہ برطانیہ کے بیٹے پر اس وقت الزامات لگائے تھے جب امریکی کاروباری شخص جیفری اپسٹن کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہوں نے بعد ازاں جیل میں خودکشی کرلی تھی۔

اس وقت خاتون نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ جیفری اپسٹن نے انہیں 1999 سے 2001 تک تین مختلف مواقع پر برطانوی شہزادے کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے لیے دباؤ ڈالا اور شہزادہ اینڈریو نے ان کے ساتھ کم از کم 3 مرتبہ ’جنسی تعلقات‘ قائم کیے، انہوں نے اس عمل کو ‘زبردستی‘ بھی قرار دیا تھا۔

مذکورہ الزامات کے بعد شہزادہ اینڈریو نے تمام الزامات کو مسترد کیا تھا بعد ازاں مسئلہ سنگین ہوجانے پر انہوں نے شاہی ذمہ داریوں سے بھی دستبرداری اختیار کرلی تھی۔

Read Comments