Dawn News Television

اپ ڈیٹ 10 فروری 2022 08:46am

باحجاب طالبات پر پابندی اور ہراساں کرنے پر بھارتی ناظم الامور دفتر خارجہ طلب

پاکستان نے بھارتی ریاست کرناٹک میں طالبات کے حجاب پہننے پر لگائی گئی پابندی اور انہیں ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا۔

بھارتی ریاست کرناٹکا میں ایک سرکاری ہائی اسکول کی طالبہ کو پچھلے مہینے حجاب نہ پہننے کی ہدایت کی گئی تھی اور بعدازاں دیکھتے ہی دیکھتے ریاست کے دیگر تعلیمی اداروں کے لیے بھی یہی ہدایات جاری کردی گئیں۔

مزید پڑھیں: حجاب پر پابندی کیخلاف مظاہروں میں شدت، ریاست کرناٹکا میں تمام اسکول بند

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق اسلام آباد میں ہندوستانی ناظم الامور کو آج وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا اور انہیں بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کے انتہائی قابل مذمت اقدام پر حکومت پاکستان کی شدید تشویش سے آگاہ کیا گیا۔

بھارتی ناظم الامور پر زور دیا گیا کہ وہ بھارتی حکومت کو اس حجاب مخالف مہم کے حوالے سے پاکستان کی تشویش سے آگاہ کریں جس کی سربراہی کرناٹکا میں آر ایس ایس اور بی جے پی کا اتحاد کررہا ہے۔

بھارتی سفارت کار کو پاکستان کی تشویش سے مزید آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ فروری 2020 میں دہلی کے ہولناک فسادات کو تقریباً دو سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی مذہبی عدم برداشت، منفی دقیانوسی تصورات، بدنامی اور امتیازی سلوک جاری ہے۔

ان سے کہا گیا کہ حال ہی میں اتراکھنڈ کے ہریدوار میں منعقدہ دھرم سنسد میں کھلے عام مسلمانوں کی نسل کشی کا مطالبہ کرنے والوں کے حوالے سے بھی بی جے پی قیادت کی خاموشی اور ہندوتوا کے حامیوں کے خلاف کارروائی نہ کرنا باعث تشویش ہے۔

ان نے اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ بھارتی حکومت کرناٹکا میں خواتین کے خلاف ہراساں کرنے والے افراد کو انصاف اور احتساب کے کٹہرے میں لائے اور انہیں مسلم خواتین کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے مناسب اقدامات کی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کلاس روم میں حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج میں شدت

بھارتی ناظم الامور پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی حکومت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ بھارتی ریاستوں آسام، تریپورہ، گروگرام اور اتراکھنڈ میں مسلمان پر تشدد کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرے اور دہلی فسادات کے متاثرین کو انصاف دلائے۔

دفتر خارجہ نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سمیت عالمی برادری بالخصوص انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں تشویشناک حد تک بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا نوٹس لیں اور ملک میں اقلیتوں کے انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بھارتی حکام پر زور دیں۔

Read Comments