Dawn News Television

شائع 22 اگست 2022 09:25pm

کینسر کے نئے طریقہ علاج کے حوصلہ کن نتائج

برطانوی ماہرین کی جانب سے ہر طرح کے کینسر کے ایک نئے طریقہ علاج کے ابتدائی نتائج کو حوصلہ افزا قرار دیا جا رہا ہے، جس سے ایک تہائی مریض صحت یاب ہوگئے۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق برطانوی ماہرین کی جانب سے تین سال تک 34 مریضوں پر آزمائے گئے ’امینوتھراپی‘ کے نئے طریقہ علاج سے زیادہ تر مریض صحت یاب ہوگئے۔

’امینو تھراپی‘ کا طریقہ علاج پہلے سے ہی کیا جاتا ہے، جس کے ذریعے انسان کو ایسے انجکشن یا دوائیاں دی جاتی ہیں جو انسانی جسم کی قوت مدافعت کو طاقتور بنا کر اسے کینسر سے متاثر حصوں سے لڑنے اور وہاں سے بیماری ختم کرنے کرنے کے قابل بناتی ہیں۔

ماہرین نے امینو تھراپی کے ذریعے دی جانے والی دوا (pembrolizumab) کو انسانی ڈی این اے کو مضبوط بنانے اور کینسر سے متاثر سیلز پر حملہ کرنے والی نئی دوا (guadecitabine) دی، جس سے ہر طرح کے کینسر کے مریضوں کو فائدہ ملا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ماہرین نے 34 مریضوں کو ہر تین ہفتوں بعد چار دن تک پہلے امینو تھراپی کی دوا (pembrolizumab) دی، جس کے بعد ماہرین نے تمام رضاکاروں کو چار دن تک نئی دوا (guadecitabine) لگائے۔

یہ بھی پڑھیں: کینسر کا انقلابی طریقہ علاج دریافت

تحقیق میں شامل 34 میں سے 30 رضاکار ایسے تھے، جنہیں مختلف کینسر کے غدود تھے مگر جب ان کا نئے طریقے سے علاج شروع کیا گیا تو ان میں سے زیادہ تر یعنی ایک تہائی مریضوں میں بیماری کی شدت کم ہوئی۔

ماہرین کے مطابق تحقیق میں شامل 37 فیصد رضاکاروں کی بیماری نے 24 ہفتوں کے علاوج کے بعد بڑھنا چھوڑ دیا جب کہ ایک تہائی مریضوں نے کسی طرح کی دوسری بیماری کی شکایت بھی نہیں کی اور ان کا کینسر بھی محدود ہوگیا، یعنی اس میں اضافہ نہیں ہوا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ غدود میں مبتلا بعض ایسے مریض بھی تھے، جنہیں ابتدائی طور پر کچھ فائدہ ہوا مگر بعد ازاں انہیں نئے طریقہ سے کوئی فائدہ نہیں ہوا اور ان کی بیماری مسلسل بڑھتی گئی۔

ماہرین کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ نیا طریقہ علاج ہر طرح کے کینسر یعنی بریسٹ، اسکن، پھیپھڑوں اور مثانے سمیت دیگر اقسام کے لیے بھی فائدہ مند ہوسکتا ہے مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کس طرح کے کینسر میں مبتلا افراد کو نئے طریقہ علاج نے کوئی فائدہ نہیں دیا۔

Read Comments