سپریم کورٹ کی دوران گرفتاری پیشی پر عمران خان کو مرسیڈیز گاڑی فراہم کرنے کی تردید
سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمران خان کی گرفتاری کے دوران پیشی پر مرسیڈیز گاڑی فراہم کرنے کی تردید کرتے ہوئے وضاحت جاری کردی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے یہ وضاحتی بیان وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال 20 مئی کو کیے گئے ٹوئٹ کے جواب میں جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس بندیال صاحب کیا پوچھنے کی جسارت کر سکتا ہوں ہمیں عدالت میں پیش ہونے کے لئے مرسڈیز کیوں نہیں بھیجی تھی؟
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 11 مئی 2023 کو منظور کیے گئے حکم کے مطابق سپریم کورٹ نے عمران خان کو شام4 بج کر 20 تک عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی تھی، تاہم اسلام آباد پولیس نے مطلع کیا کہ عدالت میں ان کی محفوظ آمد کے انتظامات کے لیے پیشی کو شام 6 بج کر 15 منٹ کے قریب موخر کر دیا گیا۔
اس میں کہا گیا ہے کہ یہاں یہ واضح کیا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ کسی بھی شخص کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے ٹرانسپورٹ فراہم نہیں کرتی، موجودہ کیس میں اسلام آباد پولیس نے عدالت کی ہدایت کی تعمیل کرتے ہوئے عمران خان کو لانے کے لیے گاڑی کا انتظام کیا تھا۔