قاہرہ: فوج کی حمایت یافتہ مصری حکومت نے جمعے کے روز سرکاری اخبار کی رپورٹوں کے مطابق اخوان المسلمین کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس فیصلے کا اطلاق تنظیم کی جانب سے رجسٹر کردہ این جی او پر ہوگا جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
الاخبار نے ترجمان وزارات برائے سماجی یکجہتی ہانی مہانا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزارت نے اس حوالے سے فیصلہ کرلیا ہے تاہم اس کا اعلان آئندہ ہفتے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا جائے گا۔
اخوان المسلمین نے حسنی مبارک کو اقتدار سے برطرف کردینے کے بعد صدارتی اور پارلیمانی اتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم 3 جولائی کو صدر محمد مرسی کو فوج نے معزول کردیا جسکے بعد سے ملک بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
سیکورٹی فورسز اب تک سینکڑوں مرسی کے حامیوں کو ہلاک کرچکی ہیں جبکہ اس کی قیادت زیر حراست ہے۔
الاخبار کا کہنا ہے کہ سماجی یکجہتی کے وزیر نے یہ فیصلہ اس وجہ سے لیا کیوں کہ این جی او کا ہیڈ کوارٹر ہتھیار چھپانے اور فائرنگ کرنے کے لیے استعمال ہورہا تھا۔
اخوان المسلمین کا قیام 1928 میں آیا تھا تاہم مصری فوجی حکمرانوں نے باضابطہ طور پر تنظیم کو 1954 میں تحلیل کردیا تھا۔