کوئٹہ: شہر میں ہونے والے بم دھماکے اور کوئٹہ سے دور لورالائی میں فائرنگ سے مجموعی طور پر چار افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور گیارہ زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق اتوار کو سریاب روڈ پر ایک زوردار بم دھماکے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور دس زخمی ہوئے ہیں ۔
ایک پولیس افسر محمد ریاض نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ نا معلوم دہشتگردوں نے بم ایک سائیکل پر نصب کرکے اسے روڈ کے ساتھ کھڑا کردیا تھا۔
دھماکے کی شدت سے نہ صرف اطراف کی دکانوں اور گھروں کے شیشے ٹوٹ گئے بلکہ سریاب روڈ سے گزرنے والی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
' دھماکے کی شدت وادی کے طول و عرض میں سنی گئی،' انہوں نے کہا۔
ریاض نے کہا کہ سائیکل پر چھ سے سات کلوگرام دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا۔ زخمی ہونے والے دس افراد کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی کرکے ڈاکٹرز اور پیرا میڈکس کو طلب کرلیا گیا ہے۔
' تمام زخمی افراد سویلین ہیں،' ریاض نے کہا۔ یہ اندازہ لگانا ابھی باقی ہے کہ دھماکے کا نشانہ کون تھا۔ تاہم، واقعے کے فوراً بعد فرنٹیئر کور اور پولیس اہلکار پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی۔ دھماکے کےنتیجے میں سریاب روڈ پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
سول ہسپتال کے ایک پیرامیڈکس نے بتایا کہ زخمیوں میں سے دو کی حالت نازک ہے۔
سریاب روڈ مصروف ہونے کے باوجود صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کا ایک حساس علاقہ ہے جہاں آئے دن دہشتگرد سیکیورٹی اہلکاروں، ریل کی پٹڑیوں اور دیگر قومی تنصیبات کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔ اب تک کسی نے بھی واقعے کی ذمےداری قبول نہیں کی ہے۔
ایک دوسرے واقعے میں کوئٹہ سے دوسوتیس کلومیٹر دور لورالائی میں دہشتگردوں نے زنگوال علاقے میں ایک پولیس چیک پوسٹ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا ۔
ایک پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان ویب سائٹ کو بتایا کہ دہشتگرد ایک گاڑی اور موٹرسائیکل پر سوار تھے جنہوں نے چوکی پر فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔
بعد میں لیویز اہلکاروں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی ہے۔