چہرے پر بیوٹی انجیکشن کبھی نہیں لگوائے، ریشم
فلم اداکارہ ریشم کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی بیوٹی انیجیکشن یا فلرز نہیں لگوائے، ’دکھ ہوتا ہے جب خواتین شادی کو بچانے کیلئے اپنے سونے کے کنگن پیچ کر بیوٹی انجیکشن لگواتی ہیں۔
اداکارہ ریشم نے صحافی ملیحہ رحمٰن کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے بیوٹی انجیکشن کے حوالے سے گفتگو کی۔
ریشم نے کہا کہ انہوں نے زندگی میں کبھی چہرے پر بیوٹی انجیکشن نہیں لگوائے،’ میں بہت زیادہ پانی پیتی ہوں اور یہی میری خوبصورتی کا راز ہے۔’
اداکارہ نے کہا کہ ’ابھی میرے چہرے کو بیوٹی انجیکشن کی ضرورت نہیں، جب ضرورت ہوگی تب کروا لوں گی۔‘
اداکارہ نے کہا کہ ’مجھے بہت افسوس ہوتا ہے کہ آجکل لوگ صرف خوبصورت نظر آنا چاہتے ہیں، کئی گھریلو خواتین صرف اپنے خاوند کو خوش کرنے اور شادی کو بچانے کے لیے اپنے سونے کے کنگن فروخت کرکے چہرے پر بیوٹی انجیکشن لگواتی ہیں تاکہ وہ پرفیکٹ نظر آئیں۔
انہوں نے کہا کہ اس دنیا کی ہر خوبصورتی کو ایک دن ختم ہوجانا ہے، محبت کا خوبصورت سے کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن آج تعلقات صرف خوبصورت کی بنا پر نبھائے جاتے ہیں، جیسے ہی خوبصورتی ختم ہوتی ہے لوگ واستہ ختم کردیتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ دنیا کی ہر عورت اور مرد کو بوڑھا ہونا ہے، میں بھی بوڑھی ہوں گی اور مجھے اس کا کوئی خوف نہیں ہے، یہ زندگی کا حصہ ہے۔
ریشم نے کہا کہ کچھ لوگ اپنی عمر چھپاتے ہیں، میں نے دیکھا ہے کہ کچھ لوگ اپنی بڑی عمر میں بچوں جیسی حرکتیں کرتے ہیں، 40 سال کے بعد لوگ اپنی عمریں چھپاتے ہیں، بچہ بننے کی کوشش کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل کئی اداکار بیوٹی انجیکشن، فلرز اور بوٹوکس پر بات کرچکے ہیں، سینئر اداکارہ شگفتہ اعجاز نے کہا تھا کہ وہ خوبصورتی بڑھانے اور جوان نظر آنے کے لیے جدید طریقے استعمال کرتی ہیں۔
شگفتہ اعجاز نے ویڈیو شئیر کی تھی جس میں وہ بوٹوکس انجیکشن کے بعد چہرے کی ڈھلتی ہوئی جھڑیاں اور نشانات دکھائے، ان کا کہنا تھا کہ میں اس بات پر یقین رکھتی ہوں کہ اگر آپ کوئی چیز کرواتے ہیں تو اس بارے میں ایماندار رہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’میں نے اپنی زندگی میں چوتھی بار بوٹوکس کے انجیکشن لگوائے ہیں۔
قبل ازیں سینیئر اداکارہ صبا فیصل نے بھی اعتراف کیا تھا کہ وہ خوبصورت اور جوان نظر آنے کے لیے بوٹوکس کے انجکشن لگوانے سمیت دیگر طریقے استعمال کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہر انسان کو خوبصورتی بڑھانے اور جوان نظر آنے کا حق ہے اور جب تک کوئی حسین نظر آنا چاہتا ہے یا اس کے لیے یہ سب کرنا ممکن ہے، تب تک ہر کسی کو تمام لوازمات کرنے چاہئیے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ ایسے ٹریٹمنٹ کروانے والے افراد کو ماہر افراد کے پاس جانا چاہیے، اگر وہ کسی غلط شخص کے پاس چلے گئے تو ٹریٹمنٹ کے خطرناک نتائج بھی آ سکتے ہیں۔