دنیا

عراق: مسجد کے باہر دھماکے، 30 افراد ہلاک

پولیس کے مطابق سڑک کنارے نصب یہ بم اس وقت پھٹے جب لوگ جمعے کی نماز پڑھ کر مسجد سے باہر نکل رہے تھے۔

 باقوبہ: عراقی شہر باقوبہ میں ایک مسجد کے باہر دو دھماکوں کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

پولیس کے مطابق سڑک کنارے نصب یہ بم اس وقت پھٹے جب سنی مسلم جمعے کی نماز پڑھ کر باہر نکل رہے تھے۔

شام میں جاری خانہ جنگی کے باعث عراق میں تشدد میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ جنگ کا شکار اس ملک میں فرقہ وارانہ فسادات پھوٹنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے میں دیگر 25 افراد زخمی بھی ہوئے۔ دوسرا دھماکہ اس وقت پیش آیا جب لوگ پہلے دھماکے کے زخمیوں کی مدد کے لیے پہنچے تھے۔

ہسپتال میں 25 سالہ ٹیچر خالد جمیل نے رائٹرز کو بتایا 'پہلا دھماکہ ایک ڈسٹ بم میں ہوا۔ تقریباً دس منٹ بعد جب ہم زخمیوں کی مدد کے لیے پہنچے تو دوسرا دھماکہ ہوگیا'۔

تاحال کسی گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

ایک دوسرے واقعے میں جمعے کو ہی ایک کار بم دھماکے میں تین اہل تشیع افراد شہر سمارا میں مارے گئے۔ یہ افراد ایران سے زیارت کے بعد ملک واپس لوٹ رہے تھے۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق عراق میں اگست کے مہینے میں تقریباً 800 افراد ہلاک ہوئے تھے تاہم صدام دور میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات سے یہ ہلاکتیں نمایاں طور پر کم ہیں جہاں کبھی کبھار ایک ماہ کے دوران 3000 تک افراد تک ہلاک ہوجاتے تھے۔