پروگرام پلانٹڈ نہیں تھا، عورتوں کو مذہبی حوالے سے جاہل کہا، ساحل عدم
اسکالر اور موٹیویشنل اسپیکر ساحل عدیم نے وضاحت کی ہے کہ گزشتہ ماہ انہوں نے ٹی وی شو میں عورتوں کو مذہبی حوالے سے جاہل کہا تھا اور انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کی مذکورہ کلپ اتنی وائرل ہوگی۔
ساحل عدیم نے جون کے آخری ہفتے میں سما ٹی وی پر نشر ہونے والے عائشہ جہانزیب کے پروگرام میں بحث کے دوران ملک کی 95 فیصد خواتین جب کہ محض 25 فیصد مردوں کو جاہل قرار دیا تھا۔
ساحل عدیم کی بات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی اور انہیں خوب تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔
اب انہوں نے اپنی بات پر وضاحت کرتے ہوئے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ پروگرام پلانٹڈ نہیں تھا۔
ساحل عدیم نے جی این این سے بات کرتے ہوئے یہ انکشاف بھی کیا کہ مذکورہ پروگرام میں شریک ہونے والے زیادہ تر شائقین چینل کے ہی ملازم تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہیں بعد میں معلوم ہوا کہ ان سے بحث کرنے والی لڑکی بھی چینل کی ملازم تھی۔
ساحل عدیم کے مطابق انہوں نے مذکورہ پروگرام میں دوسری بھی اہم باتیں کی تھیں لیکن وہ وائرل نہ ہوئیں جب کہ انہوں نے خود پروگرام سے بعض کلپس ڈیلیٹ کروائے لیکن انہیں یہ انداز نہیں تھا کہ ان کی عورتوں کو جاہل کہنے والی بات اتنی وائرل ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عورتوں کو جاہل کہنے والی بات کی ویڈیو وائرل ہونے سے بھی قوم کے شعور کا اندازہ ہوتا ہے اور معلوم ہو رہا ہے کہ قوم میں ابھی تک شعور نہیں آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اچھا ہوا کہ ان کے ساتھ بحث کرنے والی لڑکی تھی اگر لڑکا ہوتا تو وہ بھی صبر نہ کرتے۔
ساحل عدیم نے دعویٰ کیا کہ پروگرام پلانٹڈ نہیں تھا اگر ایسا ہوتا تو پورا پروگرام ہی وائرل ہوتا اور اس سے بعض کلپس ڈیلیٹ نہ کی جاتیں۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ انہوں نے لڑکی کو یا عورتوں کو مذہبی زمرے میں جاہل کہا تھا کیوں کہ دنیا میں دین میں علاوہ بھی کوئی علم ہے کیا؟