حبکو گرین کا پی ایس او کے ساتھ الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفرااسٹرکچر کیلئے معاہدہ
حب پاور نے اسٹاک ایکس چینج کو ایک نوٹس کے ذریعے مطلع کیا ہے کہ حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ، ایک مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ، اپنے نئے شامل ماتحت ادارے حبکو گرین (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے ذریعے کاروبار کی ایک نئی لائن میں داخل ہو رہا ہے، جو الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفرا اسٹرکچر کے قیام اور چلانے سے متعلق ہے، جس میں چارجنگ لوازمات کی درآمد، مینوفیکچرنگ اور اسمبلنگ شامل ہیں۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حبکو گرین پاکستان بھر میں پی ایس او کے متعدد مقامات پر الیکٹرک وہیکل چارجنگ انفراسٹرکچر نصب کرنے کے لئے پی ایس او کے ساتھ تعاون کا معاہدہ کر رہا ہے۔
دوسری جانب ترکی کے ساتھ اقتصادی تعاون بڑھانے کے لیے درجنوں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کے بعد مثبت آغاز کے باوجود اسٹاک مارکیٹ کو جمعہ کو کاروباری سیشن کے اختتام پر فروخت کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی اتحادیوں اور حریفوں پر عائد کیے جانے والے دوطرفہ محصولات کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے جذبات منفی ہوگئے، جس سے عالمی تجارتی جنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز لمیٹڈ نے کہا کہ بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس مثبت نوٹ پر کھلا اور 918 پوائنٹس کی انٹرا ڈے بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، تاہم اختتامی اوقات کے دوران پریشان سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کا رجحان دیکھا گیا، جس کی وجہ سے انڈیکس 478.78 پوائنٹس یا 0.43 فیصد کمی کے ساتھ ایک لاکھ 12 ہزار 85 پوائنٹس پر بند ہوا۔
انڈیکس میں سب سے زیادہ مثبت حصہ لکی سیمنٹ، فوجی فرٹیلائزر، لکی کور انڈسٹریز اور نیشنل بینک کا رہا، جنہوں نے مجموعی طور پر 486 پوائنٹس کا حصہ ڈالا، اس کے برعکس اینگرو ہولڈنگز، پاکستان پیٹرولیم، پی ایس او، آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی اور میزان بینک نے 583 پوائنٹس حاصل کیے۔
عارف حبیب کارپوریشن کے احسن محنتی نے کہا کہ امریکی محصولات کی وجہ سے عالمی حصص میں ادارہ جاتی منافع حاصل کرنے کی وجہ سے مارکیٹ کو مسلسل تیسرے سیشن میں نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ روپے میں عدم استحکام، قرضوں کی ادائیگی وں پر غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، غیر ملکی اخراج اور اگلے ماہ آئی ایم ایف کے جائزے کے نتائج پر غیر یقینی صورتحال نے پی ایس ایکس کو مندی کے موڈ میں رکھا۔
کاروباری حجم 23.40 فیصد کم ہوکر 45 کروڑ 70 لاکھ 40 ہزار شیئرز، جب کہ کاروبار کی مالیت 25.02 فیصد کمی سے 23 ارب 21 کروڑ روپے رہی۔