دنیا

امریکی جج کے ہاتھوں ٹرمپ کو دھچکا، وائس آف امریکا کی فنڈنگ بحال کرنے کا حکم

ادارے اچانک بند کرکے قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے، کری لیک اور ٹرمپ کے دیگر حکام ممکنہ طور پر متعدد وفاقی قوانین کی براہ راست خلاف ورزی کر رہے ہیں، عدالت
Welcome

امریکی جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو وائس آف امریکا اور امریکی مالی اعانت سے چلنے والے دیگر ذرائع ابلاغ کی فنڈنگ بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ادارے اچانک بند کرکے قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں وفاقی جج نے اداروں کے ملازمین کی ابتدائی حکم امتناع کی درخواست منظور کرلی، یہ ایک عارضی حکم ہے کیونکہ عدالت قانونی چیلنج کا زیادہ گہرائی سے جائزہ لے رہی ہے۔

ٹرمپ طویل عرصے سے پریس کے ساتھ جھگڑ رہے ہیں اور حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے ذرائع ابلاغ میں مداخلت کی ممانعت کرنے والے ادارتی قواعد پر سوال اٹھاتے ہیں، انہوں نے 14 مارچ کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں وائس آف امریکا سمیت کئی اداروں کو ختم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

اگلے دن کری لیک، جو ان کے حامی سے مشیر بنے، نے کانگریس کی جانب سے استعمال کی جانے والی تمام فنڈنگ ختم کرنے کے لیے نوٹس جاری کرنا شروع کر دیے۔

ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ کی جج رائس لیمبرتھ نے لکھا کہ کری لیک اور ڈونلڈ ٹرمپ کے دیگر حکام ممکنہ طور پر متعدد وفاقی قوانین کی براہ راست خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ امریکی ایجنسی فار گلوبل میڈیا، جو ٹیکس دہندگان کی مالی اعانت سے چلنے والے میڈیا کی نگرانی کرتی ہے، کو قانون کے مطابق اپنے مختلف آؤٹ لیٹس میں 5 فیصد یا اس سے بھی کم رقم ری ڈائریکٹ کرنے کی اجازت ہے۔