گوگل کا 13 سال کی عمر کے بچوں کے لیے چیٹ بوٹ متعارف کرانے کا اعلان
انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی کم عمر افراد کے لیے اپنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ایپ جیمنائی کے چیٹ بوٹ متعارف کرائے گی۔
اگرچہ اس وقت نابالغ افراد بھی جیمنائی کو والدین یا دوسرے بالغ افراد کی ڈیوائس پر استعمال کر سکتے ہیں، تاہم کمپنی خصوصی طور پر کم عمر افراد کے لیے الگ سے چیٹ بوٹ متعارف کرائے گی۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق گوگل نے تصدیق کی ہے کہ جلد ہی 13 کی عمر تک کے افراد کے لیے جیمنائی چیٹ بوٹ کو متعارف کرادیا جائے گا۔
کمپنی کے مطابق 13 سال کی عمر اور اس سے زائد العمر افراد کے جینمائی چیٹ بوٹس کے اکاؤنٹس کو ان کے والدین کے گوگل اکاؤنٹس سے جوڑا جائے گا اور والدین مکمل معلومات بھی حاصل کرتے رہیں گے۔
گوگل بچوں کی حفاظت کے لیے یوٹیوب سمیت اپنی دیگر سروسز پر کم عمر بچوں کے لیے یہ آپشن بھی دیتا ہے کہ والدین چاہیں تو اپنے بچوں پر آن لائن نگرانی رکھیں اور وہ بچوں کے اکاؤنٹس کے ساتھ اپنے اکاؤنٹس بھی منسلک کریں۔
بچوں کے اکاؤنٹس کے ساتھ والدین کے اکاؤنٹس جوڑنے سے بہت ساری معلومات اور فیچرز تک والدین کو رسائی دی جاتی ہے اور وہ اپنے بچوں کی آن لائن سیفٹی کو مانیٹر بھی کر سکتے ہیں۔
گوگل کے علاوہ ٹک ٹاک، انسٹاگرام اور دیگر ایپس بھی والدین کو ایسی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ گوگل کی جانب سے کم عمر افراد کے لیے جیمنائی چیٹ بوٹ متعارف کرائے جانے کے بعد دیگر اے آئی کمپنیاں بھی ایسے چیٹ بوٹس متعارف کرائیں گی۔
فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے پہلے ہی نابالغ افراد کے لیے الگ سے چیٹ بوٹ متعارف کرا رکھے ہیں اور گزشتہ ہفتے ہی ایسی خبر سامنے آئی تھی کہ میٹا کے چیٹ بوٹ نابالغ بچوں کے ساتھ فحش اور جنسی گفتگو کرتے پائے گئے۔