دنیا

فلسطینی نژاد بچے کو بے دردی سے قتل کرنے والے امریکی شہری کو 53 سال قید

73 سالہ جوزف زوبا اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے کے ایک ہفتے بعد اپنے کرائے دار کے بچے کو چاقو کے وار کرکے قتل کیا تھا، بچے کے جسم پر چاقو کے 26 وار کیے گئے تھے۔

امریکی ریاست الینوائے کے ایک شہری کو چھ سالہ فلسطینی نژاد امریکی بچے کو قتل کرنے کے جرم میں 53 سال قید کی سزا سنادی گئی۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق 73 سالہ جوزف زوبا کو فروری میں ودیا الفیومی کو چاقو مار کر قتل کرنے اور بچے کی والدہ حنان شاہین پر حملہ کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔

جوزف زوبا اس خاندان کا مالک مکان تھا اور یہ حملہ اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے کے ایک ہفتے بعد ہوا تھا۔

ودیا پر چاقو کے 26 وار کیے گئے تھے اور پوسٹ مارٹم کے دوران بچے کے پیٹ سے 15 سینٹی میٹر کے بلیڈ کاساتھ ایک فوجی چاقو نکالا گیا۔

حنان شاہین اور زوبا کی سابق بیوی مریم نے گواہی دی کہ جوزف نے نے غزہ میں تنازع کے بارے میں مشتعل ہونے کے بعد مسلم خاندان کو نشانہ بنایا۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ حنان شاہین نے 2023 میں پولیس کو اس وقت فون کیا تھا جب زوبا زبردستی اس کے بیڈروم میں داخل ہوا اور اسے بار بار چاقو سے مارا، وہ مدد کے لیے خود کو باتھ روم میں بند کرنے میں کامیاب رہی، اس دوران زوبا نے اس کے بچے پر حملہ کر دیا۔

پراسیکیوٹر جیمز گلاسگو نے ایک بیان میں کہاکہ ’اس اخلاقی طور پر قابل مذمت قاتل کا ظلم اور اس معصوم بچے اور ماں پر اس کے پرتشدد طرز عمل کا اثر واقعی ناقابل فہم ہے‘۔

ججوں نے صرف ایک گھنٹے تک غور و خوض کیا جس کے بعد زوبا کو فرسٹ ڈگری قتل، اقدام قتل اور نفرت انگیز جرائم کے دو الزامات کا مجرم پایا گیا۔

جج ایمی برٹانی ٹامزاک نے واڈیا کے قتل کے جرم میں زوبا کو 30 سال، اس کی والدہ پر حملے کے جرم میں 20 سال اور نفرت انگیز جرائم کے ارتکاب پر 3 سال قید کی سزا سنائی۔

سزا سنائے جانے کے دوران بچے کے چچا محمود یوسف نے زوبا سے پوچھا کہ اس نے ایسا کیوں کیا لیکن انہیں کوئی جواب نہیں ملا، یوسف نے جج کو بتایا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا۔