Dawn News Television

شائع 27 ستمبر 2013 03:37pm

جمی نے سوچا

[protected-iframe id="c7ab8adcdc245a62a07d82ff5d9262fd-32306620-40375566" info="//player.vimeo.com/video/75484947" width="670" height="450" allowfullscreen=""]

حیران ہوں اس کے بعد خدا نے کیا سوچا ہوگا؟

میں نے کئی لوگوں سے پوچھا، اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ عام طور اس بات پر اتفاق نظر آتا ہے کے  اگر کوئی 'سنُی' کسی 'شیعہ' کے پیچھے نماز پڑھے تو وہ 'قبول' نہیں ہوگی، اسی طرح ایک 'بریلوی' امام کے پیچھے 'دیوبندی' کی نماز قبول نہیں ہوگی اور نہ ہی 'اہلِ حدیث' کے پیچھے 'بریلوی نماز' قبول نہیں ہوگی.

بظاہر یہی لگتا ہے کہ کسی دوسرے فرقے  کے فرد کے پیچھے نماز پڑھنے سے بہتر ہے کہ پڑھی ہی نہ جائے!؟

مجھے بتائیے کہ آپ اس بارے میں کیا سوچتے ہیں؟ اور اپنے آس پاس  کے لوگوں سے بھی پوچھیں کہ وہ کیا سوچتے ہیں؟

ہوسکتا ہے اگر ہم میں سے بہت سے لوگ ایسے سوال کرنے لگیں تو شاید ان فرقوں سے تعلق رکھنے والے مل بیٹھ کر اس مسئلے کو حل کرنے کی کوئی راہ نکالنے کا سوچیں.

کیا کہتے ہیں؟

-- جمی


ڈان اردو کی جانب سے پیش ہے ایک فکر انگیز سلسلہ، "جمی نے سوچا".

جمی ایک عام پاکستانی ہیں جو مختلف چیزوں کے بارے میں سوچنے اور سوال کرنے کا شوق رکھتے ہیں.

اگلا سوال اگلے جمعے..

فیس بک پر جمی سے ملنے کے لیے کلک کریں

Read Comments