بولی وڈ اداکار بھارتی حکومت پر تنقید سے ڈرتے ہیں، جاوید اختر
بھارتی لکھاری و نغمہ نگار جاوید اختر نے کہا ہے کہ زیادہ تر بولی وڈ اداکار بھارتی حکومت پر تنقید سے ڈرتے ہیں، کیوں کہ انہیں خوف رہتا ہے کہ تنقید کے بعد ان کے خلاف زمین تنگ کردی جائے گی۔
’نیوز 18‘ کے مطابق جاوید اختر نے حال میں لکھاری و رکن راجیا سبھا کپل سبل سے بات کرتے ہوئے ان کے سوال پر جواب دیا کہ کیوں بولی وڈ شخصیات بھارتی حکومت کے خلاف بات کرنے سے ڈرتی ہیں۔
جاوید اختر نے دعویٰ کیا کہ وہ بھارتی حکومت سے نہیں ڈرتے، وہ کھل کر تمام جماعتوں اور حکومت پر تنقید کرتے ہیں، انہیں اپنے خلاف ٹیکس چوری کی مد میں کارروائیوں سے ڈر نہیں لگتا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرل اسٹریپ جیسی اداکارہ آسکر ایوارڈز تقریب میں امریکی حکومت پر کھل کر بولتی ہیں لیکن بھارتی اداکار ایسا نہیں کر سکتے۔
جاوید اختر کے مطابق بولی وڈ کے بڑے اسٹارز بھی حکومت سے تنقید کرنے سے ڈرتے ہیں، انہیں تنقید پر جوابی کارروائیوں کا خوف ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امیتابھ بچن، سلمان خان اور شاہ رخ خان جیسے اداکار بھی خوف کی وجہ سے بھارتی حکومت پر تنقید نہیں کرتے، انہیں ڈر لگا رہتا ہے کہ اگر وہ حکومت کے خلاف بولیں گے تو ٹیکس نہ دینے کی مد میں ان کے خلاف کارروائیاں شروع کردی جائیں گی۔
جاوید اختر نے بولی وڈ انڈسٹری کو بہت چھوٹی انڈسٹری بھی قرار دیا اور کہا کہ پوری بولی وڈ اتنی چھوٹی انڈسٹری ہے کہ چند سرمایہ کار بھی اسے اپنی جیب میں ڈال سکتے ہیں۔
ان کے مطابق بولی وڈ کا بول بالا صرف اس لیے ہوتا ہے کہ اس میں تمام لوگ اداکار ہیں، ان کا چھوٹا کام بھی بڑا لگتا ہے۔
نغمہ نگار و لکھاری نے کہا کہ بولی وڈ اداکار اس لیے بھارتی حکومت اور حکمران جماعت پر تنقید نہیں کرتے، کیوں کہ انہیں خوف لگا رہتا ہے کہ اگر وہ کچھ بولیں گے تو سی بی آئی ان کے گھر پر چھاپہ مارے گی اور ان کے خلاف کارروائیاں شروع کردی جائیں گی۔
ان کے مطابق شوبز شخصیات حکومت کے خلاف بولنے سے اس لیے بھی ڈرتی ہیں کیوں کہ انہیں لگتا ہے کہ اگر وہ حکومت مخالف بیان دیں گی تو ان کی فلموں میں کوئی سرمایہ کاری بھی نہیں کرے گا۔