دنیا

فرانس: حکومت کے خلاف ٹیکسی ڈرائیوروں کا احتجاج

ٹیکسی ڈرائیور مریضوں کیلیے اسپتال آنے جانے کا کرایہ مختص کرنے کے حکومتی اقدام کے خلاف احتجاج کررہے ہیں
Welcome

فرانس میں مریضوں کے لیے ہسپتال آنے جانے کا کرایہ مختص کرنے کے حکومتی اقدام کے خلاف ٹیکسی ڈرائیوروں کی ہڑتال اور احتجاج جاری ہے۔

کنکشن فرانس ڈاٹ کوم کی [رپورٹ][1] کے مطابق ہسپتال ٹرانسپورٹ فیس میں تبدیلیوں اور رائڈ ہیلنگ ایپس کی بڑھتی ہوئی تعداد کے خلاف فرانسیسی ٹیکسی ڈرائیوروں کی ہڑتال ہفتے کے آخر تک جاری رہے گی۔

ٹیکسی ڈرائیوروں نے حکومتی اقدام کے خلاف پیر کو ملک بھر میں مظاہرے شروع کیے تھے جن کا سلسلہ آج بھی جاری رہا، مظاہروں کے دوران احتجاجی ڈرائیوروں نے ٹیکسیاں کھڑی کرکے اور ٹائر جلا کر سڑکیں بند کردی تھیں، اس دوران 64 افراد کو پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ مریضوں کے لیے ہسپتال آنے جانے کا کرایہ مختص کرنے کے حکومتی اقدام سے ان کی آمدنی ایک چوتھائی سے زیادہ کم ہوجائے گی۔

دوسری جانب، ٹیکسی ڈرائیور اوبر جیسی آن لائن ٹیکسی سروس کے لیے بظاہر نرم قوانین و ضوابط پر بھی ناخوش ہیں۔

فرانسیسی حکومت نے بڑھتے ہوئے صحت کے اخراجات پر قابو پانے کے دباؤ میں گزشتہ ہفتے اصلاحات کا حکم دیا تھا جو اکتوبر سے نافذ العمل ہوں گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال، مریضوں کو لے جانے والی ٹیکسیوں کے لیے سبسڈی والے کرایے کے نظام پر فرانس نے 3 ارب یورو خرچ کیے تھے۔

ٹیکسی ڈرائیورز فیڈریشن نے منگل کی شام اعلان کیا تھا کہ احتجاج کا سلسلہ کم از کم جمعہ (23 مئی) تک جاری رہے گا، اور ملک بھر میں ہفتہ کو مزید بڑے مظاہرے کا منصوبہ ہے۔

ٹیکسی ڈرائیوروں کی ہڑتال سے خاص طور پر متاثر ہونے والے شہروں میں پیرس، مارسیلی، اور پاؤ شامل ہیں۔

ٹیکسی ڈرائیورز فیڈریشن کے نائب صدر یزید زیانی نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے، یہ تحریک جاری رہے گی۔