حج پر آئے ایرانی عالم غلام رضا قاسمیان سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے پر گرفتار
سعودی عرب نے حج پر آئے ایرانی عالم دین غلام رضا قاسمیان کو سوشل میڈیا پر تنقیدی ویڈیو شیئر کرنے پر گرفتار کرلیا، ایران کی عدلیہ نے عالم دین کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
غلام رضا قاسمیان نے ویڈیو میں سیاحت اور مغری کاروباری سرگرمیوں کے ذریعے معیشت کو کھولنے کے لیے کئی سماجی پابندیاں نرم کرنے پر سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق غلام رضا قاسمیان کو پیر کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب انہوں نے ایک ویڈیو میں سعودی عرب کو اخلاقی بگاڑ کو فروغ دینے کے الزامات عائد کرتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
ایران کی عدلیہ نے غلام رضا قاسمیان کی گرفتاری کو غیر منصفانہ اور غیر قانونی قرار دیا ہے، جبکہ سعودی حکومت کے رابطہ دفتر نے رائٹرز کی جانب سے تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
غلام رضا قاسمیان نے اپنی ویڈیو میں کہا تھا کہ ’اب لوگ قمار خانوں، قحبہ خانوں اور فحش کنسرٹس کے لیے انطالیہ (ترکیہ کا مشہور سیاحتی مقام جہاں ایرانی اکثر جاتے ہیں) کے بجائے مکہ اور مدینہ جائیں گے‘۔
یہ ریمارکس اس وقت سامنے آئے جب میڈیا رپورٹس میں کہا گیا، جن کی پیر کو ایک سعودی عہدیدار نے تردید کی، کہ ریاض شراب پر پابندی کے 73 سالہ پرانے قانون کو ختم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو کہ مذہبی مسلمانوں کے لیے ممنوع ہے۔
بہت سے مسلمان خصوصاً قدامت پسند، سعودی عرب میں شراب پر کسی بھی قسم کی پابندی میں نرمی کو متنازع خیال کرتے ہیں، خاص طور پر اس لیے کہ سعودی عرب اسلام کا جائے پیدائش ہے اور مکہ و مدینہ میں اسلام کے دو مقدس ترین مقامات واقع ہیں۔
کئی بنیاد پرست مسلمان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی اصلاحات کو بھی ناپسند کرتے ہیں، جن میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینا، مکہ سے متصل شہر جدہ میں فلمی میلہ منعقد کرانا اور فارمولا ون جیسے بین الاقوامی کھیلوں کے ایونٹس کی میزبانی شامل ہیں۔
قدامت پسند شیعہ مسلمان ملک ایران نے 2023 میں کئی سالہ علاقائی رقابت کے بعد سنی مسلم ملک سعودی عرب سے دوبارہ تعلقات بحال کیے تھے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کچھ ایرانی صارفین نے غلام رضا قاسمیان کی جرات پر ان کی تعریف کی، جبکہ دوسروں نے ان پر تنقید کی کہ ان کے بیانات توہین آمیز ہیں اور دو ممالک کے درمیان برف پگھلنے کے عمل کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
سرکاری میڈیا نے آگاہ کیا ہے کہ ایران کا قونصل خانہ جدہ میں اس معاملے کی پیروی کر رہا ہے اور گرفتاری کے بعد سے اب تک علی رضا قاسمیان سے دو بار ملاقات کر چکا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ایران خاص طور پر حج جیسے روحانی ماحول میں مسلمانوں کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کی مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم پرعزم ہیں کہ کسی کو بھی اپنے برادر پڑوسیوں بالخصوص ایران اور سعودی عرب کے ترقی پسند تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے‘۔