دنیا

اٹلی: آتش فشاں ماؤنٹ اٹنا سے زہریلی گیسوں اور دھویں کا بڑے پیمانے پر اخراج

اور دھویں کے بادلوں کی بلندی 6.5 کلو میٹر ہے تاہم نزدیک ہی کاتانیا ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن تاحال فعال ہے، ایوی ایشن اتھارٹی

یورپ کے سب سے بڑے آتش فشاں ماؤنٹ اٹنا میں زیریلی گیسوں اور دھویں کو بادل کو اُٹھتے دیکھا گیا ہے، جو اس کے جنوب مشرقی ایریا میں موجود گڑھے کی ممکنہ طور پر تباہی کے باعث پیدا ہوا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیشنل انسٹیٹیوٹ آف جیوفیزکس اینڈ والکینولوجی (آئی این جی وی) نے رپورٹ کیا کہ دھویں کو مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 24 منٹ پر دیکھا گیا، جبکہ سرویلنس کیمروں میں بھی دکھایا گیا کہ پہروکلاسٹک بہاو ممکنہ طور پر جنوب مشرقی حصے میں گرنے والے مواد کے باعث بنا ہے۔

آئی این جی وی کے مطابق پیروکلاسٹک بہاو اس وقت بنتا ہے جب آتش فشاں چٹان، دھواں اور گرم گیسو کا آپس میں ملاپ ہوتا ہے، جوکہ انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف جیوفیزکس اینڈ والکینولوجی کے مطابق گیسوں کا اخراج، دھواں اب راکھ میں تبدیل ہونا شروع ہوگیا، دھویں اور راکھ کا رُخ جنوب مغرب کی جانب ہے۔

اس حوالے سے ایوی ایشن اتھارٹی نے جاری ایک ریڈ الرٹ میں کہا ہے کہ راکھ اور دھویں کے بادلوں کی بلندی 6.5 کلو میٹر ہے تاہم نزدیک ہی کاتانیا ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن تاحال فعال ہے۔