لائف اسٹائل

خلیل الرحمٰن قمر کا ہمایوں سعید کے ساتھ مزید کام نہ کرنے کا عندیہ

شوبز انڈسٹری میں لکھاری کو عزت دینا بے حد ضروری ہے، جس دن مجھے عزت ملنی بند ہوگئی، میں اس انڈسٹری کا حصہ نہیں رہوں گا، خلیل الرحمٰن قمر

معروف مصنف خلیل الرحمٰن قمر نے کہا ہے کہ اب وہ مستقبل میں ہمایوں سعید کے ساتھ کام کرنے سے گریز کریں گے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے حال ہی میں نعیم حنیف کے عید اسپیشل پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر کھل کر گفتگو کی۔

ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ لکھنے کی صلاحیت اللہ تعالیٰ انسان کو دیتا ہے اور یہ صلاحیت کسی کو سکھائی نہیں جاسکتی، یہی وجہ ہے کہ اُن کا کوئی باقاعدہ شاگرد نہیں ہے، البتہ وہ لوگوں کی رہنمائی ضرور کرتے ہیں، مگر لکھنا سکھانا ممکن نہیں۔

فلموں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ فلم انڈسٹری کی تباہی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ پنجابی فلمیں بننا بند ہوگئیں، پاکستان میں پنجابی فلم کے بغیر اردو فلم نہیں چل سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجابی فلموں کا معیار ہدایت کاروں نے خود خراب کیا، ان فلموں میں پنجاب کی اصل ثقافت کے بجائے ایک غیر متعلقہ ثقافت دکھائی گئی اور غنڈوں و بدمعاشوں کو ہیرو بنا کر پیش کیا گیا، جس سے فلموں کا مجموعی معیار گر گیا۔

خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ شوبز انڈسٹری میں لکھاری کو عزت دینا بے حد ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس دن مجھے عزت ملنی بند ہوگئی، میں اس انڈسٹری کا حصہ نہیں رہوں گا، کیونکہ لکھنے والا ایک باصلاحیت انسان ہوتا ہے اور اس کی عزت کرنا لازم ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے عندیہ دیا کہ انہوں نے ہمایوں سعید کے ساتھ بہت کام کرلیا ہے، لہٰذا مستقبل میں ایسی صورتِ حال برقرار نہیں رہے گی۔

یاد رہے کہ ہمایوں سعید نے خلیل الرحمٰن قمر کے کئی پراجیکٹس میں کام کیا ہے، جن میں مشہور ڈراما ’میرے پاس تم ہو‘ اور فلمیں ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ اور ’لندن نہیں جاؤں گا‘ شامل ہیں۔

مردوں کو حقوق مل جائیں تو پاکستانی معاشرہ ٹھیک ہوجائے، انور مقصود

سینے کے بال دکھانے کی عتیقہ اوڈھو کی تنقید پر علی رضا نے جواب دے دیا

عاصم اظہر اور میرب علی نے منگنی کے 3 سال بعد راہیں جدا کرلیں